Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

والدین میں ڈپریشن، بچوں کی شخصیت پر اثر انداز

ایک طبی تحقیق کے مطابق والدین میں ڈپریشن بچوں کی شخصیت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ماں اور باپ دونوں ڈپریشن سے بچوں کو بچانے میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیں کیونکہ اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارتی ہیں، اس لیے عمومی طور پر بچوں کے نفسیاتی مسائل کے لیے ماؤں کو ہی مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے مگر تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ باپ کا رویہ اور ان میں ڈپریشن کے مسائل بچوں کو نفسیاتی مسائل کا شکار بنا دیتے ہیں۔
یونیورسٹی کالج لندن کی ایک ریسرچ کے دوران یوکے اور آئر لینڈ کی14 ہزار فیملیز کا جائزہ لیا گیا۔تحقیق میں7، 9 اور13 سے 14 سال کی عمر کے بچوں اور ان کے والدین سے سوالنامہ پْر کرایا گیا جس میں ان سے ان کے احساسات کے بارے میں پوچھا گیا اور ان کے جوابات کو ڈپریشن اسکیل پر ماپا گیا۔نتیجے میں پتہ چلا کہ ایڈولسنٹ بچوں کے ڈپریسیو سمٹپمز میں تقریباً وہی تعلق ہے جو ان کے فادرز کے ڈپریسیو سمٹپمز میں ہے اور اس کے متاثر ہونے کا وہی سائز ہے جو ان کی مائوں کے ڈپریشن کا ہے۔
بہت سے مینٹل پرابلمز بشمول ڈپریشن 13سال کی عمر سے شروع ہوتے ہیں۔بچے اپنے والدین کے اقدام اور رویوں کو دیکھتے ہیں تو ان کی سوچ بھی منفی ہوسکتی ہے جو انہیں ڈپریشن کی طرف لے جاسکتی ہے۔اسٹڈی میں یہ بات اجاگر کی گئی کہ دونوں والدین کی ڈپریشن ٹریٹمنٹ انتہائی اہم ہے۔ ڈپریشن کے اسمٹپمز کیا ہیں۔ اس کا انحصار سوچ پر ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی چیز کو انجوائے کرسکتے ہیں لیکن آپ اس پر مایوس، ناامید اور عدم دلچسپی رکھتے ہیں تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔نامناسب نیند، عدم دلچسپی، توانائی کی کمی، دوستوں سے رابطوں سے بچنا، سماجی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینا لوگوں کو ڈپریشن کی طرف لے جاتا ہے۔ اگر ایسی صورت حال ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹرز سے اس حوالے سے بات کرنی چاہیے اور علاج کرانا چاہیے۔
 
 

شیئر: