Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان : 4برس میں تیل گیس کی 105دریافتیں

پاکستان میں گزشتہ4 برس میں تیل و گیس کی 105 نئی دریافتیں ہوئی ہیں۔ہماری پیداوار4 ارب ملین مکعب فٹ ہے جو ضرورت سے ڈھائی ارب کم ہے۔ 
اس وقت ایل این جی 1200 ملین کیوبک فٹ ہے۔ گیس کے ذخائر کی ایک عمر ہوتی ہے اس لئے ایل این جی کو انرجی مکس میں شامل کیا ہے۔ بلوچستان ‘ سندھ اور خیبر پختونخوا میں تیل و گیس کی پیداوار پر بہت کام ہو رہا ہے۔گیس پنجاب میں جنڈ کے قریب دریافت ہوئی ہے۔ 10،15 سال سے کام نہ کرنے والی کئی کمپنیوں کے لائسنس معطل کئے گئے۔ 
خاران‘ لسبیلہ‘ خضدار‘ کلات اور دیگر علاقوں میں کام ہو رہا ہے۔ 2 ڈی سروے ابھی تک نہیں ہو سکا۔ ٹوڈی سروے پر کام ہو رہا ہے اور کئی علاقے ایسے ہیں جہاں اب ایکسپلوریشن پر جارہے ہیں۔ گوادر اور کوسٹل بیلٹ میں 2ریفائنریوں پر کام ہو رہا ہے۔ گوادر کےلئے بھی کئی تجاویز ہیں۔ اس میں چین نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ گیس پیدا کرنے والے علاقوں کو گیس کی فراہمی سے متعلق ایشو مشترکہ مفادات کونسل میں بھی آیا ہے اور اس کے فیصلے پر عملدرآمد ہوگا۔ 
مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے مطابق اب متعلقہ کمپنی 5 کلو میٹر پر محیط علاقے میں گیس فراہمی کے اخراجات برداشت کرےگی۔ کسی بھی کنسیشن والے علاقے میں پیداوار کا انحصار وہاں پر موجود کنوﺅں سے ہوتا ہے۔ اگر کنویں زیادہ ہوں گے تو پیداوار کی عمر‘ مدت کم ہو جائے گی۔
 

شیئر: