Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فی حاجی 45 ہزار روپے خرچہ بڑھ گیا

  اسلام آباد.. سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امورکے اجلاس میں وفاقی وزیرمذہبی امور سردار یوسف نے بتایا ہے کہ امسال حکومت سرکاری سطح پر فریضہ حج کی ادائیگی کےلئے جانے والوں کے 4ارب 70کروڑ روپے کے زائد اخراجات خود برداشت کرے گی ۔سرکاری حج اسکیم پر عوام کا اعتماد بڑھ گیا ۔ امسال 3 لاکھ 90ہزار کے قریب درخواستیں ملی ہیں ۔ 80سال سے زائد عمر کے افراد کو ایک معاون کے ہمراہ اور مسلسل 3 سال تک ناکام رہنے والوں کو بغیر قرعہ اندازی کامیاب قرار دیا گیا ۔ کمیٹی کو حج آپریشن پر بریفنگ دیتے ہوئے وزارت کے حکام نے بتایاکہ حج اخراجات2لاکھ80 اور 2لاکھ70 ہزار شمالی و جنوبی زون سے لئے گئے۔ انہوںنے کہاکہ امسال ٹیکسز اور ڈالر مہنگا ہونے سے فی حاجی 45 ہزار روپے خرچہ بڑھ گیا ۔تمام زائد اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ حکام نے بتایاکہ ہماری کوشش ہوگی کہ گزشتہ سال کی خامیوں پر قابو پایا جا سکے۔ انہوںنے بتایا کہ امسال منیٰ میں پاکستانی عازمین حج کے خیموں میں بنکر بیڈز نصب کئے جائیں گے۔ کمیٹی کو بتایاگیاکہ عازمین حج کے فنگر پرنٹس پاکستان میں لینے کے بعد سعودی عرب میں دوبارہ فنگر پرنٹس لینے سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔اس سلسلے میںایک خط سعودی سفارتخانے کو بھجوایا ہے تاہم ابھی تک انہوں نے جواب نہیں دیا ۔کمیٹی کے رکن راجہ ظفر الحق نے انکشاف کیا کہ پاکستان سے بھکاریوں اور جیب کتروں کے باقاعدہ منظم گروہ جاتے ہیں ۔ ان جیب کتروں کو واپس بھیجا جاتا ہے ۔ اگلے سال پھر پہنچ جاتے ہیں جس سے پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے ۔
مزید پڑھیں:عوام رمضان پیکج سے محروم

شیئر: