Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عید کی مٹھاس

زبیر پٹیل ۔ جدہ
جس طرح بچے کوئی اچھا اورمشکل کام نہایت احسن انداز میں کرلیتے ہیں تو بڑے انہیں انعام سے نوازتے ہیں اسی طرح رمضان المبارک کے اختتام پر اللہ تعالیٰ نے ہمیں انعام کے طور پر عید الفطر کی نعمت عطا کی ہے کہ ہم نے رمضان المبارک کو اسکے احترام اور روایات کے مطابق گزارا اور بدلے میں عید کا فیض اٹھایا جائے اور عید کی خوشیاں دوبالا کی جائیں۔یہی عید کی مٹھاس ہے۔
عید الفطر کا خیال آتے ہی ہمارا ذہن بچپن کی جانب جاتا ہے جب والدین ہمارے لئے کپڑے خریدا کرتے اور ہم اسے عیدکے دن پہن کر والد یا بھائیو ںکے ساتھ عید گاہ میں نماز ادا کرتے جس کے بعد سب لوگوں سے گلے ملتے ا ور بڑوں کے ہاتھ چومتے تھے۔ بڑے ہمیں عیدی دیا کرتے او رہم اس دن بیحد خوش ہوتے تھے۔ عید مناتے ہوئے ہمیں اپنے اردگرد بھی نظر ڈال لینی چاہئے کیونکہ عید اللہ کا انعام ہے اور اگر اس انعام کو مل بانٹ کر حاصل کیا جائے تو اس سے اس کا لطف دوبالا ہوجاتا ہے اور دلوں میں مزید محبت پیدا ہوتی ہے ۔ اس طرح ہم ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں۔ ویسے بھی عید محبت اور دکھ درد بانٹنے کا نام ہے۔ہمیں اللہ تعالیٰ کے اس انعام کی قدر کرنی چاہئے ۔ اس خوشی کے موقع پر جتنا ہوسکیں خود بھی خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رکھنے کی کوشش کریں۔ دوسروں کو ہم اس طرح خوش رکھ سکتے ہیں کہ انہیں اپنے ساتھ عید کی خوشیاں فراہم کریں۔ جہاں تک ہوسکے اپنی بساط کے مطابق ان کی مدد کریں تاکہ وہ غریب بھی اچھے طریقے سے عید منائیں اور خوش ہوسکیں۔
اس عید پر ہم سب کو خود سے یہ عہد کرنا چاہئے کہ رمضان المبارک میں جو 5 وقت کی نماز ہم باقاعدگی سے ادا کررہے تھے اس ماہ مبارک کے ختم ہونے کے بعد بھی اسے جاری رکھیں گے۔ قرآ ن پاک کی تلاوت کا بھی اہتمام جاری رکھیں۔ تاکہ اللہ تعالیٰ ہم سے خوش رہے اور ہم پر اسی طرح کرم نوازی کی بارش ہوتی رہے۔ عید منانے میں کسی غریب کی مددکرکے عید منانا سب سے بڑی عید ہے اور اسکا ایک الگ ہی مزا ہے۔ قارئین کو عید مبارک ہو۔
٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر:

متعلقہ خبریں