Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#کوئٹہ

کوئٹہ میں لیویز پر فائرنگ اور ہلاکتوں کے بعد صارفین نے ٹویٹر پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر فوزیہ حمید ٹویٹ کرتی ہیں : اللہ تعالیٰ شہیدوں کی مغفرت کرے ۔ دہشتگرد خود کو کچلنے کیلئے قوم کے عزم کو کم نہ سمجھیں۔ دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ ہوگا۔
احمد علی مراد لکھتے ہیں: اندھیرا کتنا ہی کیوں نہ ہو روشنی کی چمک چھپائی نہیں جاسکتی۔ روشنی آکر رہیگی اور دہشتگردوں کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں مل سکے گی۔
خان صاحب ٹویٹ کرتے ہیں کہ زخمیوں کیلئے او پازیٹیو خون درکار ہے۔
رابعہ کھوسو لکھتی ہیں: ایک گھنٹے تک فائرنگ کی آوازیں آتی رہیں۔
سلمیٰ جعفر کہتی ہیں : کوئٹہ کی حالت قابل رحم ہے۔ ہمارے طلباءجیل میں ہیں۔ لیویز کے 3اہلکار شہید کئے جاچکے ہیں۔ عملی اقدامات اٹھانا چاہئیں، جب ہی یہ مسئلہ حل ہوگا۔ آخر مسائل کون حل کریگا۔ ملک میں کوئی قیادت ہی نہیں۔ ہماری قیادت اقتدار کی بھوکی ہے۔
سعدیہ لکھتی ہیں: ہم ہند کی پشت پناہی سے لیویز پر ہونےوالے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہند آخر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیوں کررہا ہے؟
محمد وقاص کا ٹویٹ ہے: دہشتگردی کے خاتمے کےلئے سخت اقدامات کئے جائیں۔ خاص طور پر بلوچستان میں۔
لبنیٰ لکھتی ہیں: اب بہت ہوگیا۔ کوئٹہ میں لوگ باہر نکلنے سے ڈرنے لگے ہیں۔
عدنان عامر کا ٹویٹ ہے: کوئٹہ میں پولیس پر حملے جاری ہیں ۔ بدھ کو پھر ایسا ہی حملہ ہوا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر:

متعلقہ خبریں