Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی سرکاری اسکولوں سے روزانہ 40طلباءنکال دیئے جاتے ہیں

 لندن .... دوسرے ترقی یافتہ ممالک کی طرح برطانیہ میں بھی بچوں کا اسکول سے نکالا جانا ایک بڑا مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔ غریب اور پسماندہ ممالک میں ہزاروں طلباءاپنی غربت اور دیگر وجوہ کی بناءپر اسکول سے باہر ہی رہتے ہیں مگر یہاں جمع ہونے والے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک کے سرکاری اسکولوں کی حالت بھی کچھ زیادہ مختلف نہیں ۔ اعدادوشمار کے مطابق 2016-17ئ میں 7720طلباءکو اسکولوں سے نکالا گیا۔ یہ تعداد ایک سال قبل کی تعداد سے زیادہ ہے۔ یعنی 2016-17ءمیں اوسطاً 40سے زیادہ طلباءکو روزانہ اسکول سے نکال دیا جاتا ہے او راسکی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ یا تو ڈسپلن کا خیال نہیں رکھتے۔ کلاس میں مارپیٹ کرتے ہیں اور اساتذہ سے بھی بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق بدتمیزی او رڈسپلن کی خلاف ورزی کی وجہ سے اسکولو ںسے نکالے جانے والے طلباءکی تعداد میں سالانہ 15فیصد کے حساب سے اضافہ ہورہا ہے۔ یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب بہت سے اسکولوں نے امتحانات میں اچھی کارکردگی نہ دکھانے والے طلباءکے خلاف باقاعدہ مہم شروع کردی ہے کہ پہلے تو انہیں داخل نہیں کیا جائیگا اور کارکردگی یا رویہ خراب دیکھا گیا تو انہیں اسکول سے بے دریغ نکال دیا جائیگا۔

شیئر: