Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فواد چوہدری کیخلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق

اسلام آباد... سینیٹ میں مسلم لیگ ( ن) کے سینیٹرز نے وزیر اطلاعات فوادچوہدری پر سینیٹ میں آنے پر ایک ماہ کیلئے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا ۔ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے قومی اسمبلی میں د ئیے جانے والے بیان کی پرزور مذمت کی گئی۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ قومی اسمبلی میں وزیر اطلاعات کی جانب سے سینیٹر مشاہد اللہ کے متعلق اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے بارے میں جو بات کی گئی اس پر پاکستان کا ہر شہری شرمندہ تھا ، لوگ شرمندہ ہیں کہ ہمارے پارلیمنٹرین ایسی زبان استعمال کرتے ہیں ۔جاوید عباسی نے کہا کہ مدینہ کی ریاست بنانے کی بات کرنے والے وزرا کا یہ رویہ ہے؟ ۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ وزیر اطلاعات کا حال یہ ہے کہ ان کے پاس صحیح معلومات ہی نہیں۔ قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر میرے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے۔انہوںنے ایوان کو بتا یا کہ میں پی آئی اے میں ٹریفک سپروائزر تھا، اور پی آئی اے کی یونین میں بھرپور حصہ لیتا تھا میںنے اپنے کسی بھائی یا کزن کو بھرتی نہیں کرایا۔ افسوس ہے وزیر اطلاعات پیپلز پارٹی کو چور ڈاکو کہہ رہے تھے، حالانکہ ان کے اپنے ماموں پیپلز پارٹی میں ہیں۔ وزیر نے پیپلز پارٹی کو چور کہہ کر اصل میں خود کو ڈاکو کہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اطلاعات ان پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت دیں یا ایوان میں آکر معافی مانگیں۔ وزیر اطلاعات معافی نہیں مانگیں گے تو یہ ایوان نہیں چلے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے خلاف تحریک استحقاق بھی پیش کی۔جس میں کہا گیا ہے کہ وزیر اطلاعات نے مشاہد اللہ پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ان کے خلاف تحریک استحقاق منظور کی جائے اور انہیں شواہد پیش کرنے کی ہدایت کی جائے۔

شیئر: