Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان مرکز برائے امداد

جمعرات 11اکتوبر 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات، یمنی بھائیوں کے دکھ درد کے مداوے میں لگا ہوا ہے۔ عرب اتحاد برائے یمن نے صنعاءکی جانب 3انسانیت نواز محفوظ راہداریاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ ”اوچا“ تنظیم کے تعاون سے کھانے پینے کی اشیاء بآسانی صنعاءکے مجبور باشندوں تک پہنچائی جاسکیں۔ اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی تنظیمیں سرگرم کردارادا کررہی ہے۔ حدیدة سے لیکر صنعاءتک یمن کے تمام صوبوں میں سعودی عرب کی انسانیت نواز خدمات کا دائرہ پھیلا ہوا ہے۔ دوسری جانب حوثی باغی اقوام متحدہ کی تنظیموں کو امدادی عمل سے روکنے اور غذائی اشیاءفراوانی کے ساتھ شہریوں تک پہنچنے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب یمن کی قومی معیشت کو مسلسل سہارا دے رہا ہے۔مملکت نے 2014ءمیں ایک ارب ڈالر یمن کے سینٹرل بینک کو دیئے تھے پھر جنوری 2018ءمیں 2ارب ڈالر انسانیت نواز خدمات کی مد میں پیش کئے اور اب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن کے سینٹرل بینک کو 200ملین ڈالر یمنی کرنسی کو سہارا دینے کی خاطر پیش کئے۔ ایران کے حمایت یافتہ دہشتگرد حوثی اب تک 5.2ارب ڈالر سے زیادہ لوٹ مار کرچکے ہیں۔ 800ارب یمنی ریال لوٹ چکے ہیں۔ علاوہ ازیں صنعاءمیںسوشل انشورنس کے ادارے سے ایک ارب ڈالر چوری کرچکے ہیں۔ اسی کے ساتھ وہ بحران کو پرامن طور پر حل کرنے کی پیشکش کو جوتے کی نوک پر رکھے ہوئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: