Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممتاز شاعر اور ماہر اقبالیات مضطرمجاز انتقال کر گئے

حیدرآباد۔۔۔حیدرآباد کی ممتاز شخصیت شاعر و اقبالیات حضرت مضطرمجاز 83برس کی عمر میں گزشتہ شب انتقال ہو گیا ۔ نماز جنازہ 20اکتوبر کو ادا کی گئی جس میں سیکڑوں سوگواروں بشمول صحافیوں ، علماء ادیبوں ، دانشوروں ، شعراء ، پروفیسرز اور دیگر معززین کی اقابل لحاظ تعداد شامل تھی ۔ مضطرمجاز کا اصل نام سید غلام حسین رضوی تھا۔ ان کا تعلق یوپی کے ایک ذی علم سادات گھرانے سے تھا ۔ تلاش معاش میں ان کے والد حیدرآباد آئے تو یہیں ان کی پیدائش 13فروری 1935کو ہوئی ۔ عثمانیہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی، 1993میں اسپیل کیڈر ڈپٹی رجسٹرا کو آپریٹو کی حیثیت سے خدمات سے سبکدوش ہوئے ۔ اردو کے علاوہ فارسی ، انگریزی زبانوں اور ادبیات سے گہری واقفیت رکھتے تھے ۔ علامہ اقبال کے جس فارسی کلام کا اردو ترجمہ کیا اُن میں جاوید نامہ ، ارمغانِ مجاز اور مثنوی ’’پس چہ باید کر د اے اقوام ‘‘کا ترجمہ بہ عنوان ’’ طلوع مشرق‘‘ اور پیام مشرق کی رباعیات(لالۂ طور)شامل ہیں ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 4فرزندان ذاکر حسین ، سیدطٰہٰ حسین ، سید ناصر حسین ، سید طلحہ حسین اور ایک دختر شامل ہے۔
 

شیئر: