Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2چینی اسنوکرز پر میچ فکسنگ ثابت ہونے پر پابندی عائد

برسٹل: ورلڈ پروفیشنل بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن نے چین کے2 اسنوکر کھلاڑیوں پر میچ فکسنگ اور کرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر پابندی عائد کر دی۔ ان میں سے ایک کھلاڑی یوو ڈیلو نے تحقیقات کے دوران 5 انٹرنیشنل اسنوکر میچز میں فکسنگ کے الزامات کو تسلیم کیا اور ان پر 10 سال اور9 ماہ کی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس نے تقریباً ڈھائی سال کے عرصے میں یہ پانچ میچ فکس کئے تھے ۔ ان میں انڈین اوپن کا کوالیفائر میچ شامل ہے جو 2015میں کھیلا گیا تھا۔ یورپیئن ماسٹرز ، شنگھائی اوپن اور ویلش اوپن کے میچوں میں بھی لرپشن کی گئی ۔ اس پر فکسنگ کے رابطے کی اطلاع نہ دینے اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کے الزمات بھی ثابت ہوگئے۔ٹریبونل کے مطابق فکسنگ میں مشرق بعید کے سٹے بازوں کا عمل دخل تھا۔ دوسرے کھلاڑی کو ا یوپنگ پر بھی میچ فکسنگ کا الزام ثابت ہوا جس پر پہلے انہیں 6 برس کے لئے معطل کیا گیا تاہم بعدازاں اس سزا کو کم کر کے ڈھائی سال کر دیا گیا۔ یہ دونوں پہلے چینی کھلاڑی ہیں جن پر میچ فکسنگ کے الزام میں پابندی عائد کی گئی ہے۔31 سالہ یو 2016 میں اسکاٹش اوپن کے سیمی فائنل میں پہنچے تھے اور جب ان پر فکسنگ کا الزام لگا تو ان کی عالمی رینکنگ 43 تھی جبکہ 28 سالہ کوایو پنگ اسی ایونٹ میں رنر اپ رہے تھے اور جب رواں برس مئی میں انہیں معطل کیا گیا تو ان کی عالمی رینکنگ 38 تھی۔ان پر 3میچ فکس کرنے کا جرم ثابت ہو ا۔تحقیقات میں تعاون اور کرپشن سے آگاہی کے لئے اقدامات میں حصہ لینے پر آمادگی کی وجہ سے کوا یو کی سزا میں کمی کی گئی ۔بتایا گیا ہے کہ صرف ایک میچ کے ذریعے 86ہزار پونڈ کی کرپشن کی گئی۔2013میں انگلینڈ کے کھلاڑی اسٹیفن لی پر 12سال کی پابندی کے چینی کھلاڑیوں پر لگائی جانے والی پابندی دوسری سب سے طویل سزا ہے کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل کا کہنا تھا کہ دونوں کھلاڑیوں نے ناجائز طریقے سے زیادہ پیسہ کمانے کے لئے میچ فکسنگ کی۔
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: