Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر کا مسئلہ صرف کشمیریوں کا نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کا ہے، ڈاکٹر علی الغامدی

   " مسئلہ کشمیر اور ہماری ذمہ داری" کے عنوان سے  پی آرسی کے تحت یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے سمپوزیم کا انعقاد
 
 کمیونٹی ڈیسک ۔جدہ
 
    پاکستان ریپیٹریشن کونسل (پی آر سی) کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سمپوزیم جس کا عنوان تھا "مسئلہ کشمیر اور ہماری قومی ذمہ داری"  منعقد ہوا جس کی صدارت سابق سعودی سفارت کار ، دانشور اور کالم نگار ڈاکٹر علی الغامدی نے کی۔ انجینیئرڈاکٹر عبدالعلیم خان مہمان خصوصی جبکہ عبداللہ بابر اورفیصل طاہرعبدالغفارخان اعزازی مہمان کے طور پر شریک ہوئے ۔نظامت کے فرائض محمد امانت اللہ نے انجام دیئے۔پروگرام کا آغاز قاری محمد آصف کی تلاوت قران پاک سے ہوا۔ محمد امانت اللہ نے نعتیہ اشعارپیش کئے۔  شمس الدین الطاف نے مسئلہ کشمیر اور بنگلہ دیش میںمحصورین سے حکومت کی عدم دلچسپی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انجینیئر نصیر الدین نے کشمیر پر نظم پڑھی۔ میمن ویلفیئر سوسائٹی جدہ کے سرگرم رکن سراج آدم جی نے کہا کہ کشمیر اور محصورین کے مسئلے کو منصوبہ بندی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔فیصل طاہر خان نے کہا کہ ہم 1948سے اب تک اقوام متحدہ کی قراردوں پر عمل درآمد نہیں کراسکے۔ پاکستان رائٹرزفورم کے صدرانجینیئر نیاز احمد نے مسئلہ کشمیر کو عالم اسلام کا مسئلہ قرادیا۔ انھوں نے کہا کہ دنیا اس مسئلہ پر خاموش ہے۔اعزازی مہمان عبداللہ بابر نے کہا کشمیر کامسئلہ ایسا مسئلہ ہے کہ یو این او اس کو حل ہی کرنا نہیں چاہتا ۔ جمیل راٹھور نے کہا کہ جب تک حکومت سخت پالیسی نہیں بنائیگی، مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا۔    انجینیئر ڈاکٹر عبدالعلیم خان نے کہا 7لاکھ ہندوستانی فوج کشمیر میں موجود ہے اور مزید ہندؤں کو لاکر وہاں بسایا جارہا ہے ۔ ڈاکٹر علی الغامدی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہم آج کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا  اظہار کرتے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ صرف کشمیریوں کا نہیں، یہ پوری مسلم امہ کا مسئلہ ہے۔ یہ برطانیہ کا پیدا کردہ مسئلہ ہے جو دو قومی نظریہ کیخلاف ہے۔ انھوں نے کہاکہ محصورین بھی 48برسوں سے بنگلادیش کے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔اگر ان پر حکومت نے توجہ نہیں دی تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کریگی ۔پروگرام کا اختتام پی آر سی کے قائم مقام کنوینر سید مسرت خلیل کے اظہار تشکرپر ہوا   ۔  اس موقع پر 2 نکاتی قراداد بھی پیش کی گئی جو حاضرین نے منظورکرلی۔
مزید پڑھیں:- - - - -کشمیری بھائیوں کی سفارتی ، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے ، سفیر پاکستان

شیئر: