Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آب زمزم سے کینسر کے مریضوں کو نقصان پہنچنے کا ٹھوس ثبوت نہیں، وزارت صحت

ریاض ۔۔۔سعودی وزارت صحت نے اطمینان دلایا ہے کہ آب زمزم سے کینسر کے مریضوں کو نقصان پہنچنے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں۔ وزارت نے یہ وضاحت ڈاکٹر خولہ الکریع کے اس دعوے کے جواب میں جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آب زمزم پینے سے کینسر کے مریضوں کو نقصان ہوگا کیونکہ آب زمزم میں نمکیات کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔ الکریع کے اس دعوے نے مملکت بھر میں ہلچل پیدا کردی تھی۔ بہت سارے لوگوں نے وزارت صحت سے 937 پر رابطے کرکے الکریع کے دعوے کی حقیقت دریافت کرنے کیلئے استفسارات بھی کئے تھے اور شکایات بھی درج کرائی تھیں۔ الکریع نے روتانا خلیجیہ چینل کے پروگرام " فی الصورہ" کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ آب زمزم سے غسل وغیرہ کرکے روحانی شفاءحاصل کی جاسکتی ہے البتہ آب زمزم میں نمکیات کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے کینسر کے مریضوں پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور یہ انہیں دی جانے والی بعض دواﺅں کے حوالے سے بھی ٹھیک نہیں ہوگا۔ وزارت صحت نے استفسار کرنے والوں سے کہا کہ الکریع نے جو کچھ کہا ہے اس کی بابت کافی علمی شواہد نہیں۔ تاہم بہتر یہ ہوگا کہ کینسر کے مریض اپنے معالج کی ہدایت کی پابندی کریں۔ تفصیلات کے مطابق سعودی لیڈی ڈاکٹر خولہ الکریع نے یہ بھی کہا تھا کہ اونٹنی کے دودھ اور پیشاب کے استعمال سے کینسر کے مریض کو کسی طرح کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آب زمزم کینسر کے مریضوں کیلئے مفید نہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نظر لگنے سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کا کوئی بھی سائنٹفک ثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا۔ ڈاکٹر خولہ الکریع سعودی عرب کی بڑی سائنٹسٹ خاتون مانی جاتی ہیں۔ یہ کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال میں کینسر پر تحقیق کرنے والے اسکالرز میں سینیئر سائنٹسٹ کے طور پر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ کینسر کے خوف نے لوگوں کو وہم میں مبتلا کردیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سگریٹ نوشی سعود ی عرب میں امراض کے پھیلاﺅ کا اہم سبب ہے۔
 

شیئر: