Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فارنسک ٹیسٹ اور تجربات میں تاریخ ساز پیشرفت

لندن ۔۔۔ آج کی دنیا میں مختلف جرائم اور بیماریوں کا سراغ لگانے کیلئے فارنسک ٹیسٹ کو سب سے موثر ذریعہ سمجھا جانے لگا ہے اور آئے دن اس ٹیسٹ کے نت نئے فوائد کا انکشاف ہوتا رہتا ہے۔ تازہ ترین اطلاع کے مطابق اب یہ ممکن ہے کہ انتہائی ہم شکل او ریکساں شباہت رکھنے والے جڑواں بچوں کے پرانے نزلے، زکام جیسی بیماریوں کا موثر علاج ڈی این اے سے کیا جائے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ مطلوبہ نتائج اور مقاصد کے حصول کیلئے دونوں جڑواں افراد کے مکمل جینوم کا تجزیہ کیا جائے۔ واضح ہو کہ مجرموں کے خلاف انکے ڈی این اے نمونوں اور ٹیسٹ کو 1980کے عشرے سے عدالتو ںمیں ثبوت کے طور پر پیش کیا جارہا ہے مگر 30سال بعد بھی یہ مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے اگر زیر تجزیہ اور تجربہ جڑواں افراد ایک ہی تخم کے طفیل وجود میں آئے ہوں اور دونوں کی پیدائش میں صرف ایک منٹ یا اس سے کم وقت کا فرق ہو تو حقیقت تک کیسے پہنچا جائے۔
 
 

شیئر: