Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد اقصیٰ کی بیحرمتی نے اصحاب ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، فلسطینی حکومت

رام اللہ۔۔۔ فلسطینی حکومت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کیخلاف وحشیانہ جارحیت پر قابض اسرائیلی حکام کی مذمت کرے۔ ایک اسرائیلی فوجی نے باب رحمہ جائے نماز کی بے حرمتی کرکے ہر باضمیر اور حساس انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ فلسطینی حکومت کے ترجمان یوسف المحمود نے بتایا کہ باب رحمہ پر پیش آنے والا واقعہ جس نے بھی دیکھا اس کا دل اور اس کی روح تڑپ کر رہ گئی۔ اس سے ہر آزاد انسان کو قلبی اذیت پہنچی۔ المحمود نے بتایا کہ باب رحمہ قبلہ اول مسجد ا قصیٰ کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اقصیٰ میں وہ تمام مقامات آتے ہیں جو فصیل کے اندر اور اس کے باہر اس سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس کا کل رقبہ 144 دونم سے کچھ زیادہ ہے۔ دونم فلسطینی پیمانہ ہے۔ ایک دونم ایک ہزار مربع میٹر پر مشتمل ہوتا ہے۔ المحمود نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوجی کا جوتوں سمیت جان بوجھ کر جائے نماز پر چلنا اور عبادت گاہ کی بے حرمتی ہٹ دھرمی کے ساتھ کرنا بتاتا ہے کہ قابض اسرائیلی فوجی کس ذہنیت کے ہوچکے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے یہاں جارحانہ مزاج انتہاء درجے رچ بس گیا ہے۔ المحمود نے کہا کہ عبادت گاہوں کے احترام کی بحالی کیلئے بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں پر عملدرآمد کرانا ہوگا اور یہ کام عالمی برادری کی مکمل یکجہتی ہی سے انجا م پا سکے گا۔ انہوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیلی حکام تمام نو انسانوں کیلئے خطرہ بن چکے ہیں۔ یہ انسانی اصولوں اور معاہدوں کو پامال کررہے ہیں، ان کے یہاں مذاہب کے احترام کا کوئی خانہ نہیں۔ دوسری جانب قابض اسرائیلی افواج نے بیت لحم سے 2 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ ان میں سے محمود ابراہیم السیر کو الخضر قصبے اور معتصم محمد العروج کو جبل ہندازہ علاقے سے گرفتار کیاگیا۔ گرفتاری سے قبل ان دونو ں کے آبائی مکانات کی تلاشی لے کر انہیں زمین بوس کردیا گیا۔

شیئر: