Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تھر میں مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار شروع

توصیف رضی ملک
 
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا سنگ میل عبور کرلیا گیا ہے۔
اینگرو پاور جین تھر لمیٹڈ کے تھر  بلاک ٹو  میں چھ سو ساٹھ میگا واٹ پاور پلانٹ کے 330میگاواٹ کے پہلے یونٹ نے کام کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ  کمپنی کے 660 میگا واٹ کے دونوں یونٹس جون 2019 میں کمرشل آپریشن شروع کردیں گے۔
واضح رہے کہ  تھر میں 175ارب ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جس سے ملک میں توانائی کے بحران کے خاتمے کی امید کی جا رہی ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ مقامی ذرائع سے بجلی کی پیدوار کے نتیجے میں غیر ملکی ایندھن پر پاکستان کا انحصار ختم ہونے کا بھی امکان ہے۔
تھر کول منصوبہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے ابتدائی منصوبوں میں سے ایک ہے اور اپریل 2016میں  مقامی کوئلے سے چلنے والے 660میگاواٹ پاور پلانٹ کی تعمیر کا آغاز ہوا تھا۔
اینگرو انرجی لمیٹڈ اور اینگروپاور جین لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احسن ظفر سید  کا کہنا تھا کہ اینگرو نے تکنیکی اعتبار سے اس تصور کا عملی مظاہرہ کیا ہے کہ تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر توانائی کی پیداوارکے لیے موزوں ہیں۔
یہاںیہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ماہرین نے تھر کول پراجیکٹ کے ماحولیاتی اثرات پہ تشویش کا اظہار کیا ہے تھا کہ اس کے نتیجے میں علاقے کی آب و ہوا تبدیل ہو سکتی ہے جس کے نتیجے میں مقامی آبادی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ 
ان خدشات پر حکام نے علاقے میں ماحولیات کے تحفظ کییقین دہانی کرائی تھی۔
 
 

شیئر: