Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان نے ایم کیو ایم کو کیا یقین دہانیاں کرائیں؟

کراچی...وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہمیں بہت مشکل معاشی حالت ورثے میں ملی مگر اب حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔حکومت وفاق کی طرف سے سندھ میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے وسائل فراہم کر رہی ہے۔ تحریک انصاف کے سندھ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کے اعزازمیں گورنرہاس میں د ئیے گئے عشائیے میں اراکین اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ مشکل حالات میں حکومت سنبھالی، چند ماہ میں تبدیلی نظرآئے گی،مضبوط معیشت اور روزگار کی فراہمی ترجیح ہے۔ملکی معیشت کا پہیہ بھی چلے گا اور نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا۔ آئندہ چند ماہ میں واضح بہتری دیکھنے میں آئے گی۔ارکان اسمبلی نے وزیراعظم کوکراچی کے مسائل سے آگاہ کیا۔ عمران خان نے کہا کہ عوامی مسائل اجاگرکرنے اور ان کے حل میں ارکان اسمبلی کردار ادا کریں۔ ارکان اسمبلی عوام کے دکھ درد میں شریک ہوں۔ اپنے اپنے حلقوں میں عوام سے رابطے بڑھائیں،عوام کی فلاح و بہبود خصوصا صحت اورتعلیم اولین ترجیح ہونی چاہیئے ۔ غربت کے خاتمے کے پروگرام "احساس" اور صحت انصاف پروگرام کا سندھ میں بھی اجرا کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان سے ایم کیو ایم کے وفد نے بھی گورنرہاوس میں ملاقات کی۔ ایم کیو ایم وفد نے وزیراعظم کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ کراچی میں ترقیاتی منصوبوں سمیت باہمی تعاون دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا ۔وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،عامرخان، نسرین جلیل، کنورنوید، فیصل سبزواری، وسیم اختر شامل تھے۔ایم کیو ایم کے وفد اور وزیر اعظم نے کراچی اور حیدرآباد کے مسائل اور ان کے حل کے لئے اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی۔ وزیراعظم نے کراچی اور حیدر آباد کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز فراہم کئے جانے کی یقین دہانی کرائی۔ عمران خان نے کراچی میں بنیادی سہو لتوں کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ شہریوں کے مسائل سے آگاہ ہیں۔ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، جو ملک کے استحکام میں کردار ادا کرتا ہے۔ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل حل کرنے اور امن کے قیام میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ذرائع کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے ملاقات کے دوران تحریری معاہدے اور کراچی پیکج پرعمل درآمد پر زور دیا۔ میئر کراچی نے کہا کہ ماس ٹرانزٹ سسٹم کے لئے وفاق تعاون کرے، ایم کیو ایم کی جانب سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ مسائل کے حل کے لئے پیکج پرعمل درآمد کرایا جائے۔ ایم کیو ایم وفد نے دفاتر کھولنے، رہنماﺅں کی سیکیورٹی اور حیدر آباد یونیورسٹی کے قیام کا معاملہ اٹھا دیا۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے لاپتہ اور گرفتار شدہ کارکنوں کی بازیابی ،کراچی باالخصوص ایم کیو ایم کے ساتھ ناانصافیوں کا معاملہ بھی ملاقات میں زیرغورآیا۔ وزیر اعظم نے یقین دہانی کروائی کہ اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔ 
واضح رہے کہ وزیراعظم بلوچستان میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے بعد جمعہ کی شام سندھ کے 2روزہ دورے پر کراچی پہنچے ہیں۔ عمران خان ائیرپورٹ سے بغیر پروٹوکول گورنر ہاوس پہنچے۔ہفتہ کوگھوٹکی کے لئے روانہ ہوں گے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت سندھ کی اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس گھوٹکی میں ہوگا۔ سردار علی گوہر مہر وزیراعظم کے اعزاز میں استقبالیہ دیں گے۔ وزیراعظم سندھ کی اہم شخصیات سے صوبے کی سیاسی صورتحال پر مشاورت کریں گے۔
 

شیئر: