Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہنگائی کے ذمہ دار شریف اور زرداری خاندان ہیں، فواد چوہدری

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ڈالر کی قیمت میں عدم استحکام کی ذمہ داری پھر شریف اور زرداری خاندان پر عائد کر دی ۔ 
اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پر گذشتہ کئی سالوں سے دو ہی خاندان حکومت کر رہے ہیں اور ملک میں کرپشن کی داغ بیل شریف خاندان نے ڈالی ہے۔
دوسری طرف وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی فرانسیسی ماہرِ معیشت اور مصنف فریڈرک باسٹیا کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ایک طنزیہ ٹویٹ میں کہا کہ 'منی لانڈرنگ کرنے والوں سے سوال کرو تو یہ ایسا برتاو¿ کرتے ہیں جیسے انہیں بدنام کیا جا رہا ہو۔' 
انہوں نے فرانسیسی معیشت دان کا قول بھی ٹویٹ کیا کہ ’لوٹ مار معاشرے کے ایک طبقے کے لیے زندگی کا طریقہ کار بن جاتا ہے اور وقت کے ساتھ یہ طبقہ لوٹ مار کے نظام کو قانون بنا لیتا ہے۔'
فواد چوہدری کی پریس کانفرنس اور عمران خان کے ٹویٹ میں شریف اور زرداری خاندان پر تنقید کا امر مشترک ہے۔ 
فواد چوہدری کے مطابق '1985 میں نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب اور 1990 میں وزیراعظم پاکستان بنے تو ان کے پاس اتنا پیسا اکھٹا ہوا کہ 1992 میں انہوں نے اکنامک ریفارم ایکٹ متعارف کروایا۔ اس ایکٹ میں یہ شرط رکھی گئی کہ باہر سے آنے والے پیسے پر سوال نہیں ا±ٹھایا جائے گا۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے مالک نواز شریف کے والد میاں شریف تھے۔ ابتدائی طور پر اس مل کی مالیت ساڑھے نو کروڑ روپے تھی جس میں اچانک سے 81 کروڑ روپے مزید آگئے۔
’شریف فیملی نے اکنامک ہٹ مین کے طور پر اسحاق ڈار کی خدمات لیں جنہوں نے کرپشن کے لیے جعلی اکاونٹس بنائے۔‘
انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ایک ارب سولہ کروڑ 26 لاکھ روپے کی بھاری رقم نواز شریف کو لندن سے ٹی ٹی (ٹیلی گرافک ٹرانسفر) کے ذریعے پاکستان بھیجی گئی اور کل 70 کے قریب افراد نے بیرون ملک سے شریف خاندان کے مختلف افراد کو ٹی ٹی کے ذریعے پیسے بھیجے۔ 
فواد چوہدری کے بقول ان کے حلقے میں شامل علاقے پنڈ دادنخان سے تعلق رکھنے والے منظور نامی پاپڑ فروش نے شریف خاندان کو ٹی ٹی کے ذریعے 10 لاکھ پونڈ بھیجے لیکن پرویز مشرف اپنے دورِ حکومت میں اس حوالے سے تحقیقات کو جاری نہ رکھ سکے اور شریف خاندان کو این آر او دے کر باہر بھیج دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ملک میں کرپشن کا معاملہ حدیبیہ پیپر ملز سے شروع ہوا، سٹیل کا کاروبار کرنے والی کمپنی ہل میٹل تک گیا اور پھر زرداری صاحب سے ہوتا ہوا اب شہباز شریف تک پہنچ گیا ہے۔'
ان کے مطابق 'حدیبیہ مل کرپشن کے بعد زرداری صاحب منی لانڈرنگ میں جدت لائے اور انہوں نے پورا بینک ہی خرید لیا۔ اس کے بعد سندھ میں بھی مالیوں، فالودے والوں اور ڈرائیوروں کے نام سے جعلی اکاونٹ کھلوائے گئے۔ زرداری اینڈ کمپنی نے سندھ کے عوام کا پیسہ ان اکاونٹس کے ذریعے کھایا۔'
ا±ن کے بقول 'قوم چاہتی ہے کہ اب احتساب کا عمل اختتام کی طرف جائے لیکن کرپشن کے خلاف 
کارروائی کرنا صرف عمران خان کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ اس کام میں تمام ادارے اور قوم بھی برابر کے ذمہ دار ہیں۔'
پریس کانفرنس میں فواد چوہدری کے ساتھ موجود وزیر اعظم کے معاون خصوصی برسٹر شہزاد اکبر نے نیب کی جانب سے شہباز شریف کی بیٹیوں اور اہلیہ کو طلب کیے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'مائیں بہنیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں مگر نیب تحقیقات کر کے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ’شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کی ہے اور زرداری کی طرح ان کی بھی ایان علی جلد سامنے آئے گی۔‘
پریس کانفرنس کے اختتام پر فواد چوہدری نے کہا کہ ’شریف یا زرداری خاندان کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں کی جا رہی بلکہ مقدمات شفاف طریقے سے چلائے جا رہے ہیں۔‘ 
 

شیئر: