Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منیلا میں غصے کی لہر

ملازمہ قتل واقعہ پر کویت اور فلپائن کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے(فوٹو: ہیڈ ٹاپکس)
کویت میں فلپائنی ملازمہ کے قتل پر منیلا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ فلپائنی حکومت نے کویت سے اپنے شہریوں کو واپس بلانے کی دھمکی دے دی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق  فلپائن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو ملازمت کے لیے کویت بھیجنے پر دوبارہ پابندی لگا سکتا ہے۔ جہاں 26سالہ فلپائنی ملازمہ کی موت واقع ہوگئی ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ اس کی موت کی ذمہ دار کویتی کفیل کی بیوی ہے۔
فلپائن نے ہلاکت کے واقعہ کی مذمت کردی اور کویتی کفیل کی اہلیہ سے انصاف دلانے کا مطالبہ کردیا۔

فلپائن نےواقعہ کی مذمت اور کویتی کفیل سے انصاف کا مطالبہ کردیا(فوٹو: ہیڈ ٹاپکس)

تفصیلات کے مطابق فلپائن کے وزیر انصاف سلویسٹر بیلونے کہا ہے کہ ابتدائی جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کویت میں فلپائنی خاتون کی موت فلپائنی عملے کے  لئے مقرر لائحہ عمل کی خلاف ورزی ہے۔ دونوں ملکوں نے2018ء میں معاہدہ کرکے فلپائنی ملازمین سے متعلق محنت و ملازمت کے ضوابط مقرر کئے تھے۔
2018ء میں لبنانی اور شامی آجروں کے ہاتھوں فلپائنی ملازمہ کے قتل کے واقعہ پر کویت اور فلپائن کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ نئے واقعہ نے 2018ء کی ہنگامی صورتحال کی یاد تازہ کردی۔
مزید پڑھیں
2018ء میں کویت اور فلپائن کے درمیان صورتحال اس وقت ہنگامہ خیز ہوگئی تھی جب یہ رازکھلا تھا کہ 29سالہ فلپائنی ملازمہ نہ جوانا دیما ویلس کو قتل کیا گیا تھا او راس کی لاش اس فلیٹ کے سردخانے میںچھپا دی گئی تھی جہاں وہ ملازمت کررہی تھی۔ ایک برس سے زیادہ عرصے تک فلپائنی ملازمہ لاپتہ کے طور پر معروف رہی تھی۔ اچانک پتہ چلا کہ اس کے شامی اور لبنانی کفیل اس کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ یہ حقائق منظر عام پر آنے کے بعد فلپائنی حکام نے کویت میں برسر روزگار ایک ہزار سے زیادہ اپنے شہریوں کی وطن واپسی کے لیے آسان انتظامات کیے تھے۔ بیشتر گھریلو ملازم کے طور پر کام کررہے تھے۔
فلپائنی حکومت کے اندازے کے مطابق ڈھائی لاکھ فلپائنی کویت میں ملازم ہیں۔کویتی حکام نے ماضی کی طرح اس بار بھی ملازمہ کی موت کے واقعہ کی تحقیقات کے سلسلے میں بھرپو رتعاون دینے کا وعدہ کیا ہے۔

شیئر: