Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیٹی فروخت کرنے والا باپ گرفتار

بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ جب یہ واقع پیش آیا وہ گھر سے باہر تھیں۔ فائل فوٹو
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع قصور کے علاقے پھول نگر میں پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس پر الزام ہے کے اس نے اپنی 12 سالہ بیٹی کو 500 روپے میں جنسی عمل کے لیے فروخت کیا ہے۔
تھانہ پھول نگر میں بچی کی والدہ کی درخواست پر ایف آئی آر درج کی گئی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے شوہر  نے ان کی کم سن بچی کو پیسوں کے عوض فروخت کیا۔
ایف آئی آر کے مندرجات کے مطابق خاتون نے الزام لگایا ہے کہ ’میرے شوہر  نے ایک شخص کو اس وقت گھر بلایا جب میں گھر پر نہیں تھی اور اس شخص سے پانچ سو روپے لے بیٹی سے جنسی زیادتی کروائی۔ میں اس وقت کام کاج کے سلسلے میں گھر سے باہر تھی جب واپس آئی تو بیٹی نے مجھے بتایا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔‘
پولیس نے درخواست پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ریپ اور جسم فروشی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ قصور کے ضلعی پولیس آفسر نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اس مقدمے کی چھان بین کے لیے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس راشد ہدائت کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دے دی ہے جو ملزمان کی گرفتاری اور تفتیشی عمل کی نگرانی کرے گی۔
ضلعی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جنہیں آج پیر کے روز میڈیا کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔ یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا اور پولیس نے اس وقت اس پر تحقیقات شروع کر دیں تھیں اور اب ملزمان جو کہ واقعہ کے بعد فرار ہو گئے تھے ان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔‘
پولیس کے مطابق بچی کا میڈیکل پتوکی تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں کروایا گیا جس میں کئی شواہد سامنے آئے ہیں۔
اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق ریپ کرنے والے شخص پر اس سے پہلے بھی 2013 میں ایک بچے کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج ہے تاہم عدم ثبوت کی وجہ سے وہ مقدمہ آگے نہیں چل سکا۔
خیال رہے کہ قصور کا ضلع اس سے پہلے بھی بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں خبروں میں رہا ہے۔ 2019 میں چونیاں کے علاقے میں چار بچوں کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ایک مجرم سہیل شہزادہ کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔

شیئر: