Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رت جگے، مردوں کے لیے نقصان دہ؟

پسندیدہ فلمیں اور ٹی وی سیریل رات گئے تک دیکھنا بہت سے لوگوں کا مشغلہ ہے۔ فوٹو: پکسابے
بہت سارے مرد رات گئے تک جاگتے رہتے ہیں- یہ جانے سمجھے بغیر کہ ایسا کرنے سے ان کی صحت متاثر ہوتی ہے اور ان کی تولیدی صلاحیت کو نقصان پہنچتا ہے مگر وہ صحت کے نقصان سے بے خبر پسندیدہ فلمیں اور سیریل دیکھنے میں لگے رہتے ہیں۔
 سعودی عرب کے مجلہ ’الرجل‘ نے ایک  تازہ جائزہ شائع کیا ہے جس میں بتایا ہے کہ جو مرد رات دیر گئے تک جاگنے کے عادی ہو جاتے ہیں ان میں تولیدی صلاحیت کمزور پڑ جاتی ہے۔
رت جگے کا مردوں کو کیا نقصان ہوتا ہے؟
سکالرز نے  104 مردوں پر ریسرچ کی۔ انہوں نے مردانہ صلاحیت سے متعلق پیدا ہونے والے مسائل کی جانچ کرنے والے کلینکس میں متعدد سوالات کیے۔ ان سے پوچھا گیا کہ وہ کب سوتے ہیں اور کتنا سوتے ہیں؟ سکالرز نے ان  کے تولیدی مادے کے معیار بھی جانچ کی۔
جائزے کے نتائج سے پتہ چلا کہ جو مرد رات دیر گئے تک جاگتے رہتے ہیں ان کی تولیدی صلاحیت ان مردوں کے مقابلے میں کمزور ہوتی ہے جو رت جگا نہیں کرتے۔ نتائج سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رت جگا کرنے والوں کا ’تولیدی مادہ ‘ رات دیر تک  نہ جاگنے والوں کے مقابلے میں کمزور ہوتا ہے۔

نیند پوری کرنے سے مردوں میں تولیدی مادے کی مقدار 6.18 گنا تک بڑھ جاتی ہے (فوٹو: انسپلیش)

تولیدی عناصر پر رت جگے کے اثرات:
سکالرز نے یہ بھی بتایا ہے کہ جو لوگ رات ساڑھے دس بجے سے قبل سو جاتے ہیں ان کے یہاں تولیدی مادہ 2.75 گنا زیادہ بہتر ہوتا ہے جبکہ پانچ  سے سات گھنٹے سونے والے مردوں کے یہاں تولیدی مادے کی مقدار 6.18 گنا تک بڑھ جاتی ہے۔
جائزے میں یہ بھی کہا گیا کہ ہے کہ رات میں کون کتنی بار اٹھتا ہے اس کا تولیدی مادے کی افزائش یا کمی پر کوئی فرق نہیں پڑتا- یہ جائزہ عالمی ادارہ صحت کے سٹینڈرڈ کے عین مطابق ہے۔

شیئر: