Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارنب گوسوامی کا چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ، جیل بھجوا دیا گیا

قانون کے مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ ارنب جیسی شخصیت کو گرفتار کرنا پولیس کی طاقت کا غلط استعمال ہے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے مشہور صحافی اور ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی کو چودہ دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز ارنب گوسوامی کو پولیس نے ایک پرانے کیس میں گرفتار کر لیا تھا۔
انڈیا میڈیا کے مطابق بامبے ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواست جمعے تک کے لیے مؤخر کر دی ہے۔
انڈین خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ارنب گوسوامی کو مبینہ طور پر ایک پرانے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے لیکن پولیس نے ابھی تک اس کی تفصیل نہیں بتائیں۔ بدھ کی صبح سے ہی سوشل میڈیا پر ارنب گوسوامی ٹرینڈ کر رہا ہے۔
قانون کے مرکزی وزیر روی شنکر پرشاد نے ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر سخت تنقید کی۔
انھوں نے ٹویٹ کیا کہ ‘سینیئر صحافی ارنب گوسوامی کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت، غیر ضروری اور تشویشناک ہے۔ ہم نے آزادی صحافت کے لیے پہلے بھی جدوجہد کی تھی جب ہم نے سنہ 1975 میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی کی مخالفت کی تھی۔‘
انھوں نے مزید لکھا کہ ’کوئی اختلاف رکھ سکتا ہے، بحث و مباحثہ کر سکتا ہے سوال بھی پوچھ سکتا ہے لیکن ارنب جیسی شخصیت کو گرفتار کرنا پولیس کی طاقت کا غلط استعمال ہے۔‘
کانگریس کی نیشنل کنوینر روچیرا چترویدی نے لکھا کہ ’53 سالہ انوی نایک اور ان کی ماں کمد نایک کی موت خودکشی سے ہوئی۔ خودکشی کے نوٹ میں مبینہ طور پر نایک نے لکھا کہ ارنب گوسوامی اور دو دوسرے افراد نے ان سے پانچ کروڑ 40 لاکھ روپے لیے تھے اور واپس دینے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے وہ یہ انتہائی قدم لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔‘
ریپبلک ٹی وی کا کہنا ہے کہ یہ کیس بند ہو چکا تھا اور انھیں گرفتار کرنے کے لیے اسے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس معاملے میں ارنب گوسوامی پر تعزیرات ہند کی دفعہ 306 کے تحت خودکشی پر اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر اداکارہ کنگنا راناوت نے ارنب گوسوامی کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اظہار رائے کی آزادی کی قیمت چکا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق کہ پولیس نے ارنب گوسوامی کے ساتھ ان کے اہل خانہ کی  بھی مار پیٹ کی۔

شیئر: