Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان جنوبی افریقہ سیریز: ’ریورس سوئنگ سے زیادہ سپنرز کا کردار اہم ہوگا‘ 

مارک باؤچر نے کہا ہے کہ 'ماضی کے برعکس پاکستان میں کرکٹ کی کنڈیشنز تبدیل ہو گئی ہیں' (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے کوچ مارک باؤچر نے کہا ہے کہ 'ماضی کے برعکس پاکستان میں کرکٹ کی کنڈیشنز تبدیل ہو گئی ہیں۔ جیسے ہم سوچ کر آئے تھے یہاں اب اس طرح کی کنڈیشنز نہیں رہیں۔‘  
جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے آغاز سے ایک روز قبل ورچوئل نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جنوبی افریقی کوچ مارک باؤچر نے کہا کہ 'پاکستان میں اب کرکٹ کی کنڈیشنز تبدیل ہو گئی ہیں۔'

 

’اب آؤٹ فیلڈ میں کافی گھاس ہے، ماضی میں ریورس سوئنگ کا ایک بڑا کردار تھا لیکن پاکستان نے سکواڈ میں بھی سپنرز شامل کیے ہیں جس سے لگتا ہے کہ اب ریورس سوئنگ سے زیادہ سپنرز کا کردار زیادہ اہم ہوگا۔‘  
کوچ مارک باؤچر نے پہلے ٹیسٹ میچ میں دو سپنرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے دورے سے قبل ماضی کی طرح ریورس سوئنگ کا سوچ کر آئے تھے لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا اور ہم ایک سے زائد سپنر کھلانے کا سوچ رہے ہیں لیکن اس کا فیصلہ میچ سے قبل کیا جائے گا۔‘  
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز منگل کو نیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پہلے ٹیسٹ میچ سے ہو رہا ہے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم 13 سال سے زائد عرصے کے بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ اس دورے میں دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کے علاوہ تین ٹی20 انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے جائیں گے۔  
پاکستان کے میدانوں میں کرکٹ کی بحالی کے بعد پہلی بار ایک بڑی ٹیم پاکستان کا دورہ کر رہی ہے، اسی لیے اس دورے کو تاریخی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔  
سیریز کے آغاز سے قبل جنوبی افریقہ کے کوچ مارک باؤچر نے اپنی نیوز کانفرنس میں کہا کہ 'ہمارے پاس ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو ان کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جو بھی ٹیم کا انتخاب کریں گے ہمارے ذہن میں یہی بات ہے کہ کیسے میچ میں 20 وکٹیں حاصل کرنی ہیں۔‘  
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان اور جنوبی افریقہ دونوں ٹیمیں تشکیل نو کے مرحلے سے گزر رہی ہیں اور ہم نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور فائدہ اٹھانا ہے۔'
’کسی ایک کھلاڑی کو ٹارگٹ نہیں کیا، لیکن پاکستان کے پاس ایسے بلے باز موجود ہیں جن کو اگر موقع ملا تو ٹیسٹ میچ کے پہلے دو روز بڑا سکور کر سکتے ہیں لیکن ہمارے پاس بھی معیاری بولرز موجود ہیں۔‘  
ہوم کنڈیشنز کے حوالے سے مارک باؤچر نے کہا کہ 'دو طرفہ سیریز میں ایک ٹیم کو ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہوتا ہے اور اس حساب سے وکٹ تیار کی جاتی ہیں اور میرا خیال ہے کہ میزبان ٹیم کا اپنی کنڈیشنز سے فائدہ اٹھانے میں کوئی قباحت نہیں۔'  
جنوبی افریقی کوچ مارک باؤچر کا کہنا تھا کہ 'کورونا کی وبا کا پوری دنیا کو سامنا ہے اور یہ تمام کھلاڑیوں کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں۔'
’کورونا کی وجہ سے مثبت چیزیں بھی سامنے آئی ہیں، سکیور ببل کی وجہ سے کھلاڑی باہر نہیں جا سکتے، اس لیے زیادہ سے زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں جو کہ کسی بھی ٹیم کے لیے ضروری ہے۔‘  

شیئر: