Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں قبضہ گروپوں کے 80 افراد کی فہرست تیار

قبضہ مافیا کے 80 سرغنوں کی ایک لسٹ بھی تیار کر لی گئی ہے جن کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی (فوٹو: اے پی پی)
لاہور کے بعد اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے بھی قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ان گروپوں کے 80 افراد کی فہرست تیار کی ہے۔ قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاون کے لیے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق ‎اسلام آباد پوليس، انتظاميہ اور سی ڈی اے نے لينڈ مافیا / قبضہ گروپ کے خلاف گرینڈ آپریشن کے لیے ايک کميٹی تشکيل دی ہے۔ اس ‎کميٹی کا کام روزانہ کی بنياد پر قبضہ مافيا کے خلاف شکايات پر ايکشن و فوری قانونی کارروائی کرنا ہوگا۔ ‎کميٹی ميں لينڈ کلکٹر اسلام آباد انتظامیہ کامران چيمہ اور ايس پی اسلام آباد پوليس فرحت کاظمی شامل ہيں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق کمیٹی ‎سرکاری اراضی پر قبضے کو فوری واگزار کروا کر قانونی کارروائی عمل ميں لائے گی۔ ‎قبضہ مافيا کے منظم گروہ اور سہولت کاروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل ميں لا کر انہیں عوام کے سامنے بے نقاب کيا جائے گا۔
قبضہ مافیا کے 80 سرغنوں کی ایک لسٹ بھی تیار کر لی گئی ہے جن کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ‎اس فہرست میں نامی گرامی قبضہ گروپس کی تفصیلات جن میں ترنول، بھارہ کہو، جھنگی سیداں کے قبضہ گروپس شامل ہیں۔
انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ‎عوام کی جانب سے کسی بھی زمين پر قبضے کی شکايت پر کارروائی عمل ميں لاتے ہوئے فوری ايکشن ليا جائے گا۔ ‎یہ کميٹی سٹيزن پورٹل اور متعلقہ تھانے ميں دی جانے والی درخواستوں پر فوری عمل درآمد کی بھی پابند ہوگی۔
‎اسی اقدام کو مدِنظر رکھتے ہوئے اسلام آباد میں کالے شیشوں والی گاڑیوں اور اسلحہ رکھنے کے پرمٹس پر بھی پابندی عائد کر کے گرينڈ آپريشن کا آغاز کیا گیا ہے۔
‎پابندی سے شہریوں کو ہراساں کرنے کی روک تھام ہوگی اور قبضہ مافیا کے زیر استعمال گاڑیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے گی۔ اسی طرح اُن کے زيرِ استعمال اسلحے کی برآمدگی کے لیے بھی کارروائی کی جائے گی۔ ‎
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کالے شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی اور تمام قسم کے اسلحہ رکھنے کے پرمٹس کی منسوخی کے احکامات جاری کیے۔
ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے مطابق پہلے سے جاری کردہ اسلحہ پرمٹس آج جمعے سے منسوخ ہو چکے ہيں۔

شیئر: