Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی اپوزیشن کا سفارتکار کے خلاف فیصلے کا خیرمقدم

عدالت نے قرار دیا کہ اسدی نے اپنے سفارتی کور کو تہران سے بم یورپ سمگل کرنے کے لیے استعمال کیا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران میں اپوزیشن کے سب سے اہم گروپ کے سربراہ نے ایک ایرانی سفارت کار اور دہشت گرد کے خلاف فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جنہوں نے 2018 میں پیرس میں منعقدہ ایک ریلی میں بم دھماکے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ایران کی قومی کونسل برائے مزاحمت (این سی آر آئی) کی نو منتخب صدر مریم راجاوی نے جمعرات کو بیلجیئم کی عدالت کے فیصلے پر ایک آن لائن پروگرام کے دوران تبصرہ کیا جس میں عرب نیوز کے نمائندے نے بھی شرکت کی۔
 
مریم راجاوی کہا کہ ’عدالت کا سفارت کار کو قصور وار قرار دینے کا فیصلہ یورپ اور ایران کے درمیان تعلقات میں ایک ’فیصلہ کُن‘ لمحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’اسدی (اسداللہ) کی سزا ایران کی پوری حکومت کی سزا ہے۔‘
’آج کے تاریخی فیصلے کے بعد ایرانی عوام اور این سی آر آئی کو توقع ہے کہ یورپی یونین اور دیگر یورپی ممالک یورپ میں ایرانی حکومت کے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔‘
راجاوی نے یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ ایران سے ایران سے اپنے سفارتکار واپس بلائیں اور ایران کے سفارت خانے  بند کریں۔
رجاوی کے مطابق فیصلے سے ثابت ہوا کہ  ایران کے سفارتخانے دہشت گردی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
انہوں نے یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ ایران کے پاسداران انقلاب اور انٹیلیجنس منسٹری کو دہشت گرد ادارے قرار دیں۔
راجاوی کا مزید کہنا تھا جمعرات کے فیصلے پر ایرانی عوام کو مبارک باد دینا بنتا ہے۔ ان کے مطابق  ایرانی عوام حکومت کی دہشت گردی اور ظلم کا شکار ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ اسدی نے اپنے سفارتی کور کو تہران سے بم یورپ سمگل کرنے کے لیے استعمال کیا۔

شیئر: