Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان کے علاوہ کس کس ملک نے کب پاکستان سے اپنا سفیر واپس بلایا؟

پاکستان اور افغانستان کے درمیان  تنازع ماضی قریب میں 2017 میں چمن بارڈر پر جھڑپوں کے بعد پیدا ہوا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی سطح پر کشیدگی ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے اور پاکستان کی جانب سے کئی بار وضاحتوں کے باوجود افغان حکام پاکستان پر طالبان کی پشت پناہی کا الزام لگا رہے ہیں۔
موجودہ کشیدگی پاکستان میں تعینات افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا و تشدد کے واقعے کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ جس کے بعد افغانستان نے پاکستان سے اپنے سفیر اور دیگر سفارتی عملے کو واپس کابل بلا لیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسلام آباد اور کابل میں سفارتی تنازع پیدا ہوا ہو بلکہ ماضی میں بھی دونوں ممالک میں کشیدگی پیدا ہوتی رہی ہے بلکہ 60 کے عشرے میں تو دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات بھی منقطع رہے ہیں۔
یہ بھی محض اتفاق ہے کہ پاکستان کے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کہیں نہ کہیں گرمی دکھائی دیتی رہتی ہے۔
افغانستان اور ایران مسلم ممالک ہیں، انڈیا پاکستان کا ہمسایہ ضرور ہے لیکن دونوں روایتی حریف ہیں جبکہ ماضی میں پاکستان کا حصہ رہنے والا بنگلہ دیش بھی پاکستان کے ساتھ اکثر سفارتی تناؤ میں رہتا ہے۔
پاکستان سے افغان سفیر کی واپسی کے بعد افغانستان دوسرا ملک ہوگا جس کا سفیر دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی کے باعث پاکستان میں موجود نہیں ہوگا۔ اس سے قبل 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پاکستان نے انڈیا کے ہائی کمشنر کو نئی دہلی واپس بھیج کر اپنے ہائی کمشنر کو بھی چارج لینے سے روک دیا تھا۔
صرف یہی نہیں بلکہ دونوں ملکوں نے سفارتی تنازع کی وجہ سے سفارتی عملے کی تعداد بھی نصف کر دی تھی۔

2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پاکستان نے انڈیا کے ہائی کمشنر کو نئی دہلی واپس بھیج دیا تھا (فوٹو: ٹوئٹر)

پاکستان اور افغانستان کے درمیان  تنازع ماضی قریب میں 2017 میں چمن بارڈر پر جھڑپوں کے بعد پیدا ہوئی جسے دونوں ممالک نے طے شدہ میکانزم کے تحت کم کیا۔
2019  میں بھی دونوں ملکوں میں سفارتی کشیدگی نے زور پکڑا جب کابل میں پاکستانی ورکرز کے اغوا سمیت پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو پے در پے ہراساں کیا جانے لگا۔ جس کے بعد پاکستان نے کابل اور جلال آباد میں قونصلر سروسز بند کر دی تھیں۔
دوسری جانب 2020 میں پاکستان میں تعینات افغان سفیر مشال عاطف کی غیر سفارتی سرگرمیوں پر پاکستان کے اعتراض کے بعد افغانستان نے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔
صرف انڈیا کے ساتھ ہی نہیں بلکہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات بھی اکثر تناو کا شکار رہے ہیں۔ 2016 میں پاکستانی خاتون سفارت کار پر شدت پسند عناصر سے تعلقات کا الزام لگایا گیا تو پاکستان نے انھیں واپس بلا لیا۔ جس کے بعد بنگلہ دیش نے بھی اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات بھی اکثر تناو کا شکار رہتے ہیں (فوٹو: ڈھاکہ ٹریبیون)

دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اہلکاروں کو ویزوں کے اجرا میں تاخیر کے معاملے پر بھی کئی سالوں سے کشیدگی چلی آ رہی ہے۔
افغانستان نے پاکستان سے اپنا سفیر اور سفارتی عملہ ایسے دن واپس بلایا جس دن پاکستان نے افغان دھڑوں میں مفاہمت کے لیے طالبان کے علاوہ تمام دھڑوں کی کانفرنس طلب کر رکھی تھی۔ اس کانفرنس کو ایک روز قبل افغان حکومت ہی کی درخواست پر ملتوی کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان دو دن پہلے جبکہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان چار دن پہلے ملاقات بھی ہو چکی ہے۔

شیئر: