Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ، او آئی سی اور عالمی برادری کی سعودی عرب پر حملوں کی مذمت

امریکہ مملکت کے ساتھ طویل المیعاد سٹراٹیجک شراکت کا پابند ہے( فوٹو ایس پی اے)
امریکہ، اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) اور بین الاقوامی برادری نے سعودی عرب پر ڈرون اور بیلسڈک میزائل حملوں کی مذمت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اور العربیہ کے مطابق سعودی عرب میں امریکی سفارتخانے نے بیان میں سعودی عرب کے ایسٹرن ریجن پر حوثیوں کے حملوں کی واضح مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں پر حملے غیر قانونی اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ’مملکت پر حوثیوں کے ایسے حملوں سے کوئی عسکری مفاد حاصل نہیں ہورہا ہے بلکہ یمن میں تصادم بڑھ رہا ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’حوثیوں سے پھر کہیں گے کہ وہ اس قسم کے فضول حملے فوری طور پر بند کریں اور تنازع کے سفارتی اور پرامن حل تک رسائی کے لیے سفارتی عمل شروع کریں‘۔
امریکہ مملکت کے ساتھ طویل المیعاد سٹراٹیجک شراکت کا پابند ہے۔ امریکہ سعودی عرب کی سرحدوں اور عوام کے دفاع کے سلسلے میں مملکت کی مدد کا بھی پابند ہے۔ 
ایس پی اے کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا ہے کہ’ مشرقی ریجن اور نجران پر حوثیوں کا بیلسٹک میزائل حملہ گھناؤنا عمل ہے۔ عرب اتحاد برائے یمن نے حوثیوں کے تمام حملوں کو بروقت اقدام کرکے ناکام بنادیا‘۔ 
العثیمین نے سرحدوں کے تحفظ اور امن و استحکام کے حوالے سے سعودی عرب کو اس کے تمام اقدامات پر تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔  

حوثیوں کے ڈرون اور میزائل حملے جنگی جرائم ہیں( فوٹو ایس پی اے)

سیکریٹری جنرل نے زور دے کر کہا کہ ’او آئی سی نہ صرف حوثیوں بلکہ اس فریق کی بھی سخت مذمت کرتی ہے جو دولت اور ہتھیاروں کے ذریعے حوثیوں کی پشت پناہی کررہا ہے۔ حوثیوں کے یہ حملے جنگی جرائم ہیں‘۔
 جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’حوثی جان بوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے یہ حملے کررہے ہیں۔ شہری ان کے نشانے پر ہیں۔ یہ بین الاقوامی روایات اور قوانین کے منافی ہے‘۔ 
انہوں نے مملکت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حملوں کے خلاف کارروائی میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ 
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ’حوثیوں کے یہ دہشت گردانہ حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ عالمی برادری کو کھلا چیلنج دے رہے ہیں اور تمام بین الاقوامی قوانین و روایات کا مذاق اڑا رہے ہیں‘۔
عالمی برادری کو یہ حملے بند کرانے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔ یہ حملے خطے میں امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کے مشن کا حصہ ہیں۔

عرب ممالک نے سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے( فوٹو اے ایس پی)

بحرین نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب کو دہشت گردانہ حملے روکنے کے لیے دنداں شکن سبق سکھانے والے ہر سعودی اقدام کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ 
بحرینی دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ حوثیوں کے دہشت گردانہ، مجرمانہ حملوں کی مذمت کریں۔ حوثی انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ 
 کویت کے دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ حوثیوں کے مسلسل جارحانہ حملے بین الاقوامی و انسانی قانون کی  کھلی خلاف ورزی ہیں۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری حوثیوں کو لگام لگانے اور حملہ کرنے کرانے والوں کے احتساب کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے۔
 مصری دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں سعودی عرب کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس قسم کے گھٹیا جارحانہ حملوں کے خلاف کارروائی میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ سعودی عرب اور مصر برادر ملکوں کی قومی سلامتی ایک ہے'
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ھیثم ابو الفول نے حوثیوں کے حملوں کو دہشت گردانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام مذہبی و انسانی اقدار کے منافی ہے۔ ان کا مقصد امن و استحکام کو متزلزل کرنا ہے۔ اردن سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ 

شیئر: