Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ حکومت کا طبی عملے کو کورونا ویکسین کی بوسٹر خوراک لگانے کا فیصلہ

محکمہ صحت سندھ نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشے کے پیشِ نظر صوبے بھر کے ویکسینیٹیڈ ہیلتھ کیئر ورکرز کو فائزر ویکسین کی بوسٹر خوراک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرِ صحت سندھ کی ترجمان مہر خورشید نے اردو نیوز کو بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو آگاہ کر دیا گیا اور اس حوالے سے مطلوبہ انتظامات کرنے کی گزارش بھی کی ہے۔
سندھ کے پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکنیکل افسر ڈاکٹر سہیل رضا شیخ کی جانب سے نیشنل کوآرڈینیٹر ان سی او سی کو لکھے گئے مراسلے میں بتایا گیا کہ علاج معالجے کی غرض سے مریضوں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے ہیلتھ کیئر ورکرز کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا امکان عام عوام کی نسبت زیادہ ہے۔
مراسلے کے مطابق ہیلتھ کیئر ورکرز کی قوت مدافعت بڑھانے اور انہیں وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے سندھ بھر کے میڈیکل سٹاف کو فائزر کورونا ویکسین کے بوسٹر شاٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی شرح دوسرے صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں سب سے زیادہ ہے۔ کورونا وبا کے آغاز سے اب تک سندھ میں ساڑھے تین ہزار سے زائد ڈاکٹرز اور اڑھائی ہزار پیرامیڈیکل سٹاف میں شامل افراد اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات سے واضح ہوتا ہے کہ سندھ میں اب تک 168 ہیلتھ کیئر ورکرز کا کورونا سے انتقال ہو چکا ہے جس میں 102 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں۔ اس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ بھر میں ہیلتھ کیئر ورکرز کو فائزر ویکسین کی بوسٹر خوراک لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب کل سے سندھ میں کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے، جس کے تحت کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہو گی جبکہ اِن ڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات کی بھی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں اِن ڈور ڈائننگ بھی شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

شیئر: