Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمر شریف کی نمازہ جنازہ جرمنی میں، تدفین کراچی میں ہوگی

خاندان کے مطابق عمر شریف کی خواہش تھی کہ انہیں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں دفن کیا جائے (فائل فوٹو)
لیجنڈ کامیڈین عمر شریف کی نماز جنازہ آج پیر کو جرمنی میں ادا کی جائے گی۔
پیر کو عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں والد کی قبر کے لیے مختص کردہ جگہ کا معائنہ کرنے کے بعد عمر شریف کے بیٹے جواد عمر نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں بتایا کہ ’والد کی میت پرسوں تک کراچی پہنچ جائے گی۔ جس کے بعد کراچی میں نمازِ جنازہ کا اعلان کیا جائے گا۔‘ 
عمر شریف کے خاندان کے مطابق ’ان کی خواہش تھی کہ انہیں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں دفن کیا جائے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت نے انہیں مزار کے احاطے میں دفن کرنے کی اجازت دیتے ہوئے محکمہ اوقاف کو انتظامات کرنے کی ہدایت دے دی تھی۔‘
محکمہ اوقاف کی جانب سے عبداللہ شاہ غازی کے مزار کی نظامت پر مامور نسیم شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ محکمہ کی جانب سے اجازت نامہ اور دیگر تمام کاغذی کارروائی مکمل کر کے قبر کے لیے جگہ کا بھی انتخاب کرلیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے عمر شریف کے صاحبزادے جواد عمر کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ وہ آ کر جگہ کا معائنہ کرلیں، وہ مطمئن ہو جائیں تو پھر ہم قبر کی کھدائی کا آغاز کریں گے. مذکورہ جگہ مزار سے متصل ذیلی احاطے میں ہے، جہاں دیگر اہم شخصیات کی قبریں بھی موجود ہیں۔‘
نمازِ جنازہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ’ دو مقامات زیرِ غور ہیں، ایک تو مزار کے احاطے میں پارکنگ ایریا ہے، دوسرا سڑک کے سامنے بڑا گراؤنڈ ہے۔ یہ فیصلہ بھی جواد عمر پر چھوڑا ہے کہ جو وہ بہتر سمجھیں.‘
نسیم خان نے بتایا کہ جواد عمر آج پیر کہ سہہ پہر مزار آ کر انتظامات کے حوالے سے حتمی رائے دیں گے، جس کے بعد محکمہ کی جانب سے انتظامات کو مکمل کرلیا جائے گا۔
عمر شریف کے صاحبزادے جواد عمر نے بتایا کہ ’ان کے والد کی نماز جنازہ آج جرمنی میں ادا کی جائے گی، جو وہاں کے وقت کے مطابق دن ایک بجے ہوگی جس کے بعد ان کا جسدِ خاکی پاکستان لانے کے انتظامات کیے جائیں گے۔ قوی امکان یہی ہے کہ آج شام میں ہی ان کے جسد خاکی کو پاکستان روانہ کر دیا جائے گا۔‘

عمر شریف طویل عرصے سے علیل تھے (فائل فوٹو)

البتہ جواد عمر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ان کے والد کی میت پاکستان آنے اور یہاں تدفین کے حوالے سے واضح اور حتمی اعلان وہ پیر کی شام کو پریس کانفرنس کر کے کریں گے، اس وقت وہ انتظامات مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ عمر شریف کی کراچی میں ایک سے زائد رہائش گاہیں ہیں اور یہ سوال گردش میں ہے کہ ان کے جسد خاکی کو کہاں لایا جائے گا۔
اپنی زندگی کے آخری ایام میں عمر شریف گلشن اقبال کے ڈی اے چورنگی کے قریب واقع اپنے سسرال میں رہائش پزیر تھے اور یہیں سے انہیں ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ ان کے صاحبزادے جواد عمر بھی یہیں رہائش پذیرہیں، اور اس گھر پر میڈیا نمائندگان کو پریس کانفرنس کے لیے بلایا گیا ہے۔
عمر شریف کچھ عرصہ سے بیمار تھے اور انہیں علاج کی غرض سے بذریعہ ایئرایمبولینس امریکہ کے جایا جا رہا تھا۔ ایئر ایمبولینس معمول کے سٹاپ اوور کے لیے جرمنی میں رکی تھی جہاں سے اسے آگے امریکہ کے لیے اڑان بھرنی تھی تاہم اس دوران عمر شریف کی طبیعت بگڑنے پر انہیں جرمنی کے شہر نیورمبرگ کے ہسپتال میں داخل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔
کراچی میں بھی ان کی طبیعت خاصی ابتر تھی، جس کے باعث انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا تھا، اور ڈاکٹروں نے بڑی سوچ بچار کے بعد ہی انہیں سفر کی اجازت دی تھی۔

شیئر: