Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مودی کے جلسے سے قبل دھماکہ کرانے کے الزام میں چار کو سزائے موت

تحقیقاتی ایجنسی نے 22 اگست 2014 کو کُل 11 ملزمان کے خلاف چالان پیش کیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا میں ایک عدالت نے چار ملزمان کو سزائے موت سنائی ہے جن پر سنہ 2013 میں پٹنہ میں نریندر مودی کے جلسے سے قبل بم دھماکہ کرنے پر گرفتار کر کے مقدمہ چلایا گیا۔
انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق پٹنہ کے گاندھی میدان میں کیے گئے اس بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک جبکہ 89 زخمی ہوئے تھے۔ 
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے مقدمے میں دو ملزمان کو عمر قید، دو کو دس سال قید اور ایک ملزم کو سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔
پیر کو این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج گورویندر سنگھ ملہوترا نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے گئے چھ افراد کا تعلق ریاست جھارکھنڈ سے ہے۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان ملزمان نے 27 اکتوبر 2013 کو اُس وقت کے گجرات کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کی ریلی سے قبل کئی دھماکے کیے تھے۔
نریندر مودی دھماکے ہونے تک جلسے کے لیے نہیں پہنچے تھے تاہم پٹنہ کے گاندھی میدان میں ہزاروں افراد اُن کو سننے کے لیے موجود تھے۔
تحقیقاتی ایجنسی نے 22 اگست 2014 کو کُل 11 ملزمان کے خلاف چالان پیش کیا تھا جس کے بعد عدالت میں فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔
سنہ 2013 میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے نریندر مودی کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا تھا اور وہ ملک بھر میں ریلیاں اور جلسے کر رہے تھے جب پٹنہ میں ان کی ریلی سے قبل دھماکے ہوئے۔
دھماکوں کے بعد وہ جلسہ گاہ پہنچے اور پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا تاہم اس دوران سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

شیئر: