Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آرامکو اور انڈیا ریلائنس میں معاہدہ منسوخ نہیں ہوا‘

کورونا کے اثرات کی وجہ سے کچھ تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی آرامکو کے چیف ایگزیکٹو نے سعودی آرامکو اور انڈیا ریلائنس کے درمیان معاہدے کی منسوخی کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ وہ انڈین فرم کی تنظیم نو کے بعد اس معاہدے کو آگے بڑھائے گے۔
آرامکو کے صدر اور چیف ایگزیکٹو امین نصر نے کہا کہ 'ریلائنس اپنی سہولتوں کی تنظیم نو کر رہی ہے اور وہ تعمیر نو مکمل کرنے کے بعد مستقبل میں ان کے ساتھ مزید بات چیت جاری رکھیں گے۔‘
دونوں کمپنیوں نے 2019 میں آرامکو کے لیے ریلائنس کے تیل سے کیمیکل یونٹ میں 20 فیصد حصص حاصل کرنے کے لیے ایک غیر پابند معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
لیکن تقریباً 15 ارب ڈالر کے اس معاہدے کو کورونا وبا اور ایندھن کی طلب پر اس کے اثرات کی وجہ سے کچھ تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دریں اثنا سی این بی سی عربیہ کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی تیل کی کمپنی سعودی آرامکو ملائیشیا کے پیٹروناس کے ساتھ اپنے مشترکہ منصوبے پر کام تیز کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
سعودی آرامکو سال کے اختتام سے پہلے پینگرانگ انٹیگریٹڈ پیٹرولیم کمپلیکس پر دوبارہ کام شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں اس نے تین سال قبل تقریباً سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
یہ منصوبہ 2019 میں ریفائنری کے آزمائشی آپریشن کے دوران ڈیسلفرائزیشن یونٹ میں آگ لگنے سے متاثر ہوا تھا اور اس کے بعد سے آپریشنز ایک سے زیادہ بار ملتوی کیے گئے تھے۔
سعودی کمپنی اس منصوبے میں 50 فیصد حصص کی مالک ہے اور وہ مطلوبہ خام تیل کا نصف سپلائی کرے گی اور ریفائنری مکمل ہونے کے بعد اپنے حصص کو بڑھا کر 70 فیصد تک لے جائے گی۔
سی این بی سی نے رپورٹ کیا ہے کہ ریفائنری میں تقریباً تین لاکھ ٹن روزانہ کی گنجائش ہے۔

شیئر: