Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی خواتین کے لیے مکہ مدینہ ٹرین چلانے کے مواقع

30 منتخب خواتین کو ٹرین ڈرائیور کی ایک سال کی تربیت دی جائے گی۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں 30 خواتین ٹرین ڈرائیور بھرتی کرنے کے لیے دیے گئے اشتہار کے بعد 28000 خواتین  کی جانب سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان بلٹ ٹرین کے لیے ڈرائیور کے طور پر بھرتی سے مملکت میں خواتین کو روزگار کے مزید مواقع فراہم کئے  جائیں گئے۔

خواتین اب ان عہدوں پر فائز ہیں جو پہلے مردوں تک محدود تھے۔ فوٹو عرب نیوز

ہسپانوی ریلوے آپریٹر  کمپنی Renfe کے حوالے سے گذشتہ روز بدھ کو بتایا گیا ہے کہ امیدوار خواتین سے تعلیمی پس منظر اور انگریزی زبان میں مہارت کا آن لائن جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اس آن لائن انٹرویو اور جائزے کے بعد 30 منتخب خواتین کو ٹرین ڈرائیور کے طور پر ایک سال کی تربیت دی جائے گی۔
ریلوے میں ڈرائیور کے طور پر بھرتی کی جانیوالی خواتین مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان بلٹ ٹرین چلائیں گی۔

 خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت کے بعد بھرپورمواقع دئیے جا رہے ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

ہسپانوی کمپنی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ٹرین چلانے کے لیے خواتین کو مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں تاحال 80 مرد ڈرائیوروں کو ٹرین چلانے کی مہارت حاصل کرنے کے بعد ملازمت فراہم کی گئی ہے جب کہ مزید 50 زیر تربیت ہیں۔
قبل ازیں سعودی عرب میں خواتین کے لیے ملازمت کے مواقع  محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت تک محدود تھے۔
سعودی عرب میں2018 میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملنے کے بعد مختلف اداروں میں خدمات سرانجام دینے کے لیے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔

اشتہار کے بعد 28000 خواتین کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)

سعودی ولی عہد کی جانب سے مملکت کی معیشت کو مزید مضبوط  بنانے کی مہم چلائے جانے کے بعد افرادی قوت میں خواتین کی شرکت گزشتہ پانچ  برسوں میں تقریباً دوگنی ہو کر33 فیصد ہو گئی ہے۔
خواتین اب ان تمام ملازمتوں پر فائز ہیں جو پہلے کبھی صرف سعودی مردوں اور غیر ملکی کارکنوں تک محدود تھیں۔
 

شیئر: