Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عائلی امور اور تشدد سے تحفظ کے قانون میں ترمیم، سعودی کابینہ نے منظوری دے دی

کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان کی زیر صدارت ہوا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے عائلی امور کے قانون اور تشدد سے تحفظ کے قانون میں ترمیم اور تحفظ اطفال قانون میں ترمیم کی منظوری دی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ریاض کے قصر یمامہ میں ہوا ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کابینہ کے ارکان کو بحرینی فرمانروا شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ’ دونوں ملک تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور فروغ دینے کے لیے  پرعزم ہیں۔ دونوں ملکوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ علاقائی و بین الاقوامی حالات پر مشترکہ موقف ہے اور رہے گا‘۔ 
شاہ سلمان نے جمہوریہ مالی کے عبوری صدر اور جمہوریہ بنین کے صدر سے ملنے والے پیغامات روسی صدر اور یوکرین کے صدر سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ٹیلیفونک رابطوں اور اس دوران دونوں رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا گیا۔ 
کابینہ کو بتایا گیا کہ’ مملکت نے وفاقی روس کے صدر اور یوکرین کے صدر کو یقین دلایا کہ سعودی عرب دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کےلیے کیے جانے والے ہر اقدام کی حمایت کرتا ہے اور تمام فریقوں کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے۔ بحران کے سیاسی حل کے لیے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ ہیں‘۔
قائم مقام وزیر اطلاعات ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ ’سعودی کابینہ نے صدر قبرص کے دورہ مملکت کے نتائج اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ  مذاکرات کا جائزہ لیا‘۔
کابینہ نے اٹلانٹک میگزین کوانٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان کے خیالات پر قدرو منزلت کا اظہار کیا۔ خاص طور پر سعودی وژن 2030 کے تحت مملکت میں منصوبوں، اصلاحات اور تجدیدی سرگرمیوں پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔ 

کابینہ کے مطابق انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے درکار ہراقدام کیا جائے گا( فوٹو ایس پی اے)

کابینہ نے دہشت گردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے سلسلے میں اسلامی دنیا کے حوالے سے مملکت کے تاریخی کردار کو جاری رکھنے، مشترکہ مفادات اور احترام باہمی کی بنیاد پر دنیا بھر کے ملکوں کے ساتھ  سٹراٹیجک شراکت اور دو طرفہ تعاون کے استحکام کی کوششیں جاری رکھنے سے متعلق ولی عہد کے عزائم پربھی پسندیدگی کا اظہار کیا۔ 
سعودی کابینہ نے اقوام متحدہ کے ماتحت انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بیان کردہ موقف دہراتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے درکار ہراقدام کیا جائے گا۔
کابینہ نے مملکت میں کورونا ایس او پیز میں نرمی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ’ ملک میں وائرس سے بچاؤ کے لیے سماجی مزاحمتی نظام مضبوط ہوگیا ہے۔ ویکسین لگوانے والوں کی شرح بڑھ گئی ہے‘۔
کابینہ نےاجلاس میں متعدد فیصلے کیے۔ وزیر اسلامی امور کو گبون کے ساتھ دعوتی امور میں مفاہمتی یادداشت، کانگو کی اسلامی انجمن، گنی کی اسلامی سپریم کونسل کے ساتھ دعوتی امور میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے اختیار تفویض کیے گئے ہیں۔
کابینہ نے قبرص کے ساتھ سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون کے پروگرام پر دستخط کا اختیار وزیر سرمایہ کاری، مصر کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کا اختیار وزیر خزانہ، اٹلی کی خلائی ایجنسی کے ساتھ خلائی امور میں مفاہمتی یادداشت کا اختیار سعودی خلائی اتھارٹی کے چیئرمین، آذربائیجان کے  ساتھ اکاؤنٹنگ میں مفاہمتی یادداشت کا اختیار پبلک بورڈ فار اکاؤنٹنگ کے چیئرمین کو تفویض کیا ہے۔

شیئر: