Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی پی ایل میں رشبھ پنت کا ’برا‘ رویہ، ’پونٹنگ ہوتے تو ایسا نہ ہوتا‘

پنت نے اپنے بلے بازوں کو باہر آنے کا اشارہ بھی کیا جبکہ اسسٹنٹ کوچ شین واٹسن نے ثالثی کی کوشش کی (فوٹو: سکرین گریب)
جوس بٹلر نے آئی پی ایل سیزن میں اپنی تیسری سنچری بنا کر وانکھیڑے سٹیڈیم میں دہلی کیپیٹلز کو 15 رنز سے شکست دے دی ہے۔
انڈین خبر رساں ادارے ہندوستان ٹائمز کے مطابق انگلش کھلاڑی نے جہاں نو چوکوں اور چھکوں کی مدد سے 116 رنز بنائے وہیں مخالف ٹیم کے کپتان رشبھ پنت مقابلے کے آخری چند منٹوں میں خود پر قابو نہ رکھ پائے اور غصے سے آگ بگولا ہوگئے۔
دہلی کے کپتان اس بات پر ناراض تھے کہ آن فیلڈ امپائر نے ممکنہ طور پر چھاتی پر آنے والی فل ٹاس بال کو نو بال قرار نہیں دیا۔
رشبھ پنت نے اپنے بلے بازوں کو باہر آنے کا اشارہ بھی کیا جبکہ اسسٹنٹ کوچ شین واٹسن نے ثالثی کی کوشش کی۔
دہلی کیپٹلز کے کوچز میں سے ایک پروین امرے میدان میں گئے لیکن امپائروں نے انہیں واپس جانے کو کہا۔
رشبھ پنت کو کیون پیٹرسن سمیت سابق کھلاڑیوں کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے وکٹ کیپر بلے باز کے رویے کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا۔
سابق انگلش بلے باز نے یہ بھی کہا کہ ہیڈ کوچ رکی پونٹنگ اگر پویلین میں موجود ہوتے تو اس سے فرق پڑتا۔ بٹلر کو باؤنڈری رسی کے قریب پنت کے ساتھ تلخ کلامی کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

انڈیا کے سابق کپتان محمد اظہرالدین نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’کرکٹ شریف آدمیوں کا کھیل ہے اور یہ رویہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔‘ (فوٹو: ہندوستان ٹائمز)

پونٹنگ خاندان کے ایک فرد کے کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے باعث کھیل میں شرکت نہیں کر سکے۔
پیٹرسن نے کھیل کے بعد میزبان براڈکاسٹر کو بتایا کہ ’جس طرح سے رشبھ پنت کھیل کے بارے میں سوچ رہے تھے، یہ میرے لیے امپائر کی کال سے زیادہ اہم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ اگر رکی پونٹنگ وہاں ہوتے تو ایسا ہرگز نہ ہوتا۔ جوس بٹلر کو رشبھ پنت کے پاس جا کر پوچھنے کا پورا حق تھا کہ تم کیا کر رہے ہو؟ ہم جنٹلمین گیم کھیلتے ہیں، لوگ غلطیاں کرتے ہیں۔ ہم کتنی بار باہر نکالے گئے، ہمیں ناٹ آؤٹ ہونے کے باوجود کئی بار ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا گیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’میرے اور سوانی (گریم سوان) کا طویل کیریئر رہا ہے اور جب آپ اس طرح کی چیزیں دیکھتے ہیں تو یہ کرکٹ کے کھیل کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔ یہ بالکل بھی اچھا نہیں ہے۔ یہ ایک بہت بڑی غلطی تھی لیکن میرے خیال میں سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ کوچ امپائر سے بات کرنے کے لیے میدان کی طرف بھاگ رہے ہیں۔ وہ (کوچ) ایک سینیئر شخصیت ہیں۔ یہ ناقابل قبول تھا اور میں امید کرتا ہوں کہ کرکٹ کے کھیل میں ایسا کبھی نہیں ہوگا۔‘
انڈیا کے سابق کپتان محمد اظہرالدین نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’کرکٹ شریف آدمیوں کا کھیل ہے اور یہ رویہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔‘

شیئر: