Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دودھ دینے والے مویشیوں کے ذبیحہ کو روکنے کیلئے پوسٹ کارڈ مہم شروع

سنبھل- - - - -  یوپی کے سنبھل شہر میں واقع مدرسے کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی سے درخواست کی ہے کہ گاؤ کشی پر ملک گیر پابندی عائد کردی جائے۔ مدرسے کی انتظامیہ کے سربراہ فیروز خان نے جمعہ کو اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں مولانا محمد علی جوہر پوسٹ کارڈ مہم شروع کردی ہے جس کے ذریعے وزیراعظم ہی نہیں بلکہ دوسرے وزراء کو بھی اسی طرح کی درخواست روانہ کی جائیں گی۔ علی جان جمعیت المسلمان ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیر انتظام مذکورہ مدرسے کے مہتمم اعلیٰ فیروز خان نے مزید بتایا کہ گئو کشی کے علاوہ گوشت کی برآمد پر بھی پابندی لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔ یہی نہیں بلکہ دودھ دینے والے مویشیوں کے ذبیحہ کو روکنے کیلئے بھی حکومت سے اپیل کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گائے کے علاوہ دودھ دینے والے تمام مویشیوں کا ذبیحہ بند ہونا چاہیئے اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ وقت دور نہیں جب بچوں کو پینے کیلئے دودھ بھی نصیب نہیں ہوا کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ گوشت کی برآمد کے سلسلے میں روزانہ ہزاروں مویشی ذبح کردیئے جاتے ہیں قانونی طور پر جو سلاٹر ہاؤس موجود ہیں وہ یہ تک نہیں دیکھتے کہ جس مویشی کو ذبح کیا جارہا ہے وہ دودھ دینے والا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے یہ بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ گئو کشی کی مدرسے کی مہم سے تعاون کریں کیونکہ یہ معاملہ گزشتہ 4 ، 5 برسوں سے جاری ہے۔ مدرسے کی جانب سے گئو کشی پر مکمل اور ملک گیر پابندی لگانے کے سلسلے میں سابق حکومتوں کو بھی میمورنڈم دیئے جاچکے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے مدرسے کا ایک وفد آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت سے بھی ملاقات کرچکا ہے اور انہیں اپنی تشویش سے آگاہ کیا گیا ہے۔ انہو ںنے یہ بھی کہا کہ جس تعداد سے مویشیوں کو ذبح کیا جارہا ہے اس سے زرعی مسائل بھی پیدا ہورہے ہیں۔ گائے کی نسل اور بھینسے کو زراعت میں استعمال کیا جاتا ہے جس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو بھی باقاعدہ میمورنڈم دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی سرزمین میں ایسی ہستیاں پیدا ہوئی ہیں جہاں تشدد کیلئے کوئی جگہ نہیں۔

شیئر: