Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں منہدم عمارتوں کے مالکان کو ایک ارب ریال کی ادائیگی

عمارتوں کے مالکان کے لیے متعدد سکیمیں تیار کی گئی ہیں ( فوٹو: سبق)
جدہ میں کچی بستیوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے والی کمیٹی نے کہا ہے کہ منہدم عمارتوں کے مالکان کو پہلی قسط کے طور پر ایک ارب ریال  ادا کردیے گئے ہیں۔
سعودی حکام نے منہدم کی جانے والی عمارتوں کے مالکان کے لیے متعدد سکیمیں تیار کی ہیں۔ اسی کے تحت انہیں پہلی قسط کے طور پر ایک ارب ریال دیے گئے ہیں۔ رقم کی ادائیگی ریاستی املاک کی پبلک اتھارٹی کے گورنراحسان بافقیہ اور جدہ کےمیئر صالح الترکی کی موجودگی کی گئی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کمیٹی نے بیان میں کہا ہے کہ جن کچی بستیوں میں عمارتیں منہدم کی گئی ہیں ان کے مالکان کو مقررہ نظام الاوقات کے مطابق معاوضے دیے جائیں گے اور یہ کام متعدد مراحل میں مکمل ہوگا۔ 
کمیٹی کا کہنا ہے کہ شہریوں سے عمارتوں کے مطلوبہ کاغذات طلب کیے جا رہے ہیں اور ان سے معاوضے کی کارروائی کرائی جارہی ہے۔ اس مقصد کے لے متعدد کمیٹیاں قائم ہیں۔ ہر کمیٹی چھ ارکان پر مشتمل ہے۔ ان میں سے چار ممبران کا تعلق وزارت داخلہ، وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور، وزارت خزانہ  اور ریاستی املاک کی پبلک اتھارٹی سے ہے۔ دیگر دو ممبران کا تعلق املاک کی قدرو قیمت کا تخمینہ لگانے والے سعودی ادارے سے ہے۔ 
کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہرعمارت کی قیمت کا تخمینہ متعلقہ محلے کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔ پلاٹ کی قیمت کا تخمینہ ملبے کی قیمت کو خارج کرکے کیا جا رہا ہے جن شہریوں کے پاس پلاٹ کی رجسٹری نہیں انہیں صرف ملبے کا معاوضہ دیا جا رہا ہے۔
املاک کی قیمت کا اندازہ رقبے، محل وقوع اور اس بات کو مدنظر رکھ کر کیا جا رہا ہے کہ متعلقہ عمارت رہائشی تھی یا کاروباری یا خالی پلاٹ تھا جہاں تک عمارت کی قیمت کے تخمینے کا معاملہ ہے تو اس سلسلے میں عمارت کی نوعیت اور اس کے رقبے کو بنیاد بنا یا جارہا ہے۔ 
کمیٹی نے تمام سعودی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ معاوضہ حاصل کرنے کے لیے ضروری کارروائی جلد کریں۔ اس حوالے سے مطلوبہ کاغذات جمع کرائیں۔ منہدم عمارتوں کے مالکان سے پلاٹ کی رجسٹری کی فوٹو کاپی یا رجسٹری کی اصل کاپی، مالک سے متعلق نجی معلومات اور قومی شناختی کارڈ کی تصویر پی ڈی ایف کی شکل میں طلب کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں بجلی کمپنی، نیشنل واٹر کمپنی، سماجی فروغ بینک، زرعی فروغ بینک، فروغ املاک فنڈ سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ، کالت نامے کی فوٹو کاپی، قومی شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی بھی طلب  کی جارہی ہے۔ اگر عمارت کی فضائی تصویر ہو یا کوئی اور اس کا فوٹو ہو تو وہ بھی جمع کرایا جائے۔
عمارت کو خالی کرانے کے لیے انتباہی کاغذ کا نمبربھی جمع کرانا ہوگا۔

شیئر: