Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب 2023 میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کلائمیٹ ویک کی میزبانی کرے گا‘

وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب کاربن کے اخراج میں کمی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک علاقائی مرکز کے قیام پر کام کر رہا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ مملکت سنہ 2023 میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کلائمیٹ ویک کی میزبانی کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کو وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں گرین سعودی انشیٹو فورم میں ایک پینل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم یو این ایف سی سی سی (یونائیٹڈ نیشنز فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج) سے بات چیت کر رہے ہیں اور ہم 2023 میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کلائمیٹ ویک کی میزبانی کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کاربن کے اخراج میں کمی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک علاقائی مرکز کے قیام پر کام کر رہا ہے۔
اس سینٹر کو اگلے برس لانچ کیا جائے گا اور یہ ریاض میں واقع ہوگا۔
سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا، ای سی ایس ڈبلیو اے سے منظوری مل گئی ہے، اور اگلے برس ہم ریاض کے وسط سے اس مرکز کا آغاز کریں گے۔‘
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک سرکلر کاربن اکانومی یا نالج ہب یکم جنوری 2023 کو ریاض میں شروع ہوگا۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ ’ہم ایک سی سی ای نالج ہب شروع کرنے جا رہے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ ہمارے دوست اور ساتھی تجربے، علم اور سیکھے ہوئے اسباق کو بانٹنے میں ہمارے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ سمٹ کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اعلان کیا کہ مملکت اگلے 10 سالوں میں مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹو کے لیے دو ارب 50 کروڑ ڈالر کا عطیہ دے گا اور مملکت میں اس کے ہیڈکوارٹر کی میزبانی کرے گی۔

شیئر: