Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کافی ہاوسز، مشروبات میں کیفین کی مقدار واضح کریں

کافی شاپس اور ہوٹلوں پر مختلف پابندیاں عائد کی جائیں گی (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی  اے) نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ  جلد ہی تمام قہوہ خانوں اور ریستورانوں کو اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ اپنے یہاں پیش کیے جانے والے مشروبات میں موجود کیفین کی مقدار سے گاہکوں کو آگاہ کریں۔ 
اخبار 24 کے مطابق ایس ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ پابندی میں یہ بات شامل ہوگی کہ صارفین کو پرننٹڈ یا الیکٹرانک مینو میں مذکور مشروبات میں کیفین کی مقدار کی وضاحت ضرور کی جائے۔ 
ایس ایف ڈی نے اس حوالے سے ایک لائحہ عمل کا مسودہ تیار کیا ہے اور اس کے بارے میں صارفین سے ان کی آرا طلب کی ہے۔ 
مشروبات میں کیفین کی مقدار سے  صارفین کو آگاہ کرنے والا پروگرام مختلف حوالوں سے نافذ کیا جائے گا۔ لائحہ عمل کی اہم تفصیلات یہ ہیں۔ 
ریستورانوں، قہوہ خانوں، آئسکریم پارلر،  فریش جوسز فروخت کرنے والی دکانیں، کیفے ٹیریا، مٹھائی کی دکانوںِ، بیکٹریوں،  سپر مارکیٹ، تفریحی مراکز اور کاروباری مراکز میں موجود بیکریوں، فریش جوسز کی دکانوں، قہوہ خانوں اور ریستورانوں کی چینز پر پابندی نافذ ہوگی۔ 
یہ پابندی کالجوں، یونیورسٹیوں، سرکاری اداروں، ہسپتالوں، ہوائی اڈوں، پبلک ٹرانسپورٹ سٹیشنوں، سینما گھروں، سپورٹس کلب، مذکورہ غذائی اداروں کے آن لائن مراکز،  پلیٹ فارمز اور الیکٹرانک مینوز ایپس پر بھی نافذ ہوگی۔ 

کافی میں کیفین کی مقدار واضح کرنا ہوگی (اردو نیوز)

مذکورہ پابندی سے پیکٹ والے  مشروبات مستثنی ہوں گے۔ اسی طرح  عارضی سٹالز میں پیش کیے جانے والے مشروبات،  نیز گھریلو مشروبات اور کھانے پینے کے عارضی پروگراموں کے ضمن میں پیش کیے جانے والے مشروبات پر بھی یہ پابندی لاگو نہیں ہوگی۔ 
مجوزہ لائحہ عمل میں تاکید کی گئی ہے کہ غذائی اشیا پیش کرنے والے اداروں میں مینو میں شامل ہر طرح کے کھانے میں موجود کیفین کی مقدار کی وضاحت کرنا ہوگی۔ 
ایس ایف ڈی اے نے کیفین کی مقدار کے حوالے سے صارفین کی رائے طلب کرنے کے لیے جو لائحہ عمل تیار کیا ہے اس میں اس سلسلے کی تمام تفصیلات جمع کر دی گئی ہیں۔

شیئر: