Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، چھ ارب 71 کروڑ ڈالر رہ گئے

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں دو دسمبر تک مزید 78 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں  دو دسمبر تک مزید 78 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوگئی جس کے بعد اس کے پاس موجود ذخائر چھ ارب 71 کروڑ ڈالر رہ گئے۔
جمعرات کو پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ذخائر میں کمی کی وجہ پاکستان کی جانب سے سکوک بانڈ کی ایک ارب ڈالر اور کچھ غیر ملکی قرض کی ادائیگی ہے۔
تاہم اس کمی کسی حد تک پچاس کروڑ ڈالر نے پورا کیا جو پاکستان کو ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک [اے آئی آئی بی) نےگزشتہ ہفتے ادا کیے۔ دوسری طرف کمرشل بینکوں کے ذخائر 5.87 ارب ڈالر رہے اوراس طرح ملک میں مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب 58 کروڑ رہ گئے ہیں۔
اس سے قبل ملکی زرمبادلہ ذخائر 25 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں 26 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کم ہوئے تھے اور کل ملکی زرمبادلہ ذخائر 25 نومبر تک 13 ارب 37 کروڑ ڈالر تھے۔
سٹیٹ بینک کے ذخائر اس ہفتے 32 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کم ہو کر 7 ارب 49 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے۔
18 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید 13 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی تھی جس کے بعد اس کے پاس موجود ذخائر 7 ارب 80 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے۔
ماہرین کے مطابق  ذخائر کی کمزور پوزیشن شرح تبادلہ پر منفی اثر ڈالتی ہے جب کہ انٹربینک مارکیٹ میں  ڈالر کی قدر میں بھی کچھ اضافہ ہو رہا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے فراہم کردہ انٹربینک ریٹ، ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ ریٹ سے نمایاں طور پر کم ہے۔

شیئر: