Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پہلی سعودی اولمپک گھڑ سوار خاتون کا اعزاز میرا خواب ہے‘

’فنون الحمیدان‘ گیارہ برس کی عمر سے گھڑ سواری کررہی ہیں(فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی گھڑ سوار خاتون ’فنون الحمیدان‘ نے کہا ہے کہ ’سمر اولمپک میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنا میرا خواب ہے۔‘ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق 21 سالہ سعودی خاتون نے گھڑ سواری کے حوالے سے ’انڈر لائن‘ گھوڑے کا انتخاب کیا ہے۔ یہ پہلی سعودی گھڑ سوار خاتون ہیں جنہو نے ایک سٹار والے زمرے کے راؤنڈ میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔
 فنون الحمیدان اور پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کے درمیان 1.7 سیکننڈ کا فرق رہا۔ 
سعودی خاتون نے بتایا کہ ’گھڑ سواری کے مقابلوں میں وطن عزیز کی نمائندگی پر میری خوشی کی کوئی حد نہیں ہوتی۔ میرے والدین سب سے بڑے سپورٹر ہیں‘۔ 
 فنون الحمیدان نے کہا کہ ’ اس خیال سے متفق ہوں کہ’ تجربہ گھڑ سوار کو کامیاب بنانے میں 70 فیصد تک معاون بنتا ہے۔ انڈر لائن گھوڑے کے ساتھ مانوس ہونے میں مجھے ایک ہفتے سے زیادہ نہیں لگا‘۔ 
انہوں نے بتایا کہ’ وہ گیارہ برس کی عمر سے گھڑ سواری کررہی ہیں۔ جو کچھ کامیابی ملی وہ والدین کی حوصلہ افزائی کا ثمر ہے۔‘ 
سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ ’ پتہ نہیں کہ  سمر اولمپک گیمز میں وطن عزیز کی نمائندگی کا خواب کب پورا ہوگا لیکن ایک بات میں پورے یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ یہ خواب ضرور پورا ہوگا۔ پہلی سعودی اولمپک گھڑ سوار خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کرکے رہوں گی‘۔

شیئر: