Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون پر توہین مذہب کا الزام لگانے کی دھمکی، آصف زرداری کا اظہارِ تشویش

 سابق صدر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خاتون سکیورٹی آفیسر کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے کراچی ایئرپورٹ پر مامور خاتون سکیورٹی انچارج کو ایک شخص کی جانب سے توہین مذہب کا الزام لگانے کی دھمکی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سنیچر کو جاری ہونے والے بیان میں آصف زرداری نے کہا ہے کہ ’خاتون سکیورٹی انچارج کو فرائض کی ادائیگی سے روکنے کے لیے ان پر توہین مذہب کا الزام لگانے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’توہین مذہب کا الزام انتہائی خطرناک عمل ہے۔ کچھ عناصر مذہب کی آڑ میں پاکستان کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔‘
’حکومت اور عوام کو ایسی سوچ کی حوصلہ شکنی کرنا ہو گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ خاتون سکیورٹی آفیسر پر الزام غلط ثابت ہونے پر الزام لگانے والے کو سخت سزا دی جائے۔
 سابق صدر نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خاتون سکیورٹی آفیسر کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے کارگو ٹرمینل پر سول ایوی ایشن کی شعبہ ویجیلینس کی انچارج خاتون کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ملازم سے پارکنگ پر تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا تھا جسے مذہبی منافرت کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی۔
سول ایوی ایشن کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر سول ایوی ایشن کی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات شروع کی تھیں اور الزام لگانے کی دھمکی دینے والے ملازم کا تبادلہ بھی کر دیا تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’انتظامیہ نے خاتون افسر سے بھی پوچھ گچھ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔‘

شیئر: