Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں جنگ بندی بحال اور مسئلہ فلسطین حل کیا جائے: سعودی وزیر خارجہ

تنازع صرف ’سیاسی تصفیے‘ اور ’مذاکرات کے ذریعے حل‘ سے ختم ہوگا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بدھ کو ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے ایک مباحثے میں کہا کہ ’یمن پر پیش رفت ہورہی ہے لیکن ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘
سعودی وزیر خارجہ نے یمن میں گذشتہ سال کی جنگ بندی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ’جنگ بندی کو مستقل کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘
عرب نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ تنازع صرف ’سیاسی تصفیے‘ اور ’مذاکرات کے ذریعے حل‘ سے ختم ہوگا۔
فلسطینی بحران کا ذکر کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان نے امید ظاہر کی کہ ’نئی اسرائیلی حکومت یہ دیکھے گی کہ مسئلے کے حل کے لیے فلسطینوں سے سنجیدگی سے بات چیت کرنا ان کے مفاد میں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اسرائیلی حکومت  کچھ ایسے اشارے بھیج رہی ہے جو اس کے لیے شاید سازگار نہ ہوں۔’
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’اسرائیلی حکومت فلسطینی عوام اور خطے کے  وسیع تر مفادات میں تنازع کے حل کے لیے کام کرے گی۔‘
العربیہ نیٹ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’سعودی وژن 2030 ہمیں پورے خطے کی معیشت بنانے، سنوارنے کا موقع دے رہا ہے۔‘
’سعودی عرب پورے خطے کے مفاد کے لیے مکالمے اور فیوچر انویسٹمنٹ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔‘ 
انہوں نے مزید کہا کہ ہم خطے میں طاقت اور ٹھوس معیشت استوار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اس مقصد کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔‘

 وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ‘اس سال سعودی معیشت تیزی سے آگے بڑھے گی‘ (فوٹو:عرب نیوز)

سعودی وزیر خارجہ نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ’اس سال سعودی معیشت زیادہ تیزی سے آگے بڑھے گی۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب نے مشرق اور مغرب کے درمیان رابطے کا پل بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں درپیش تمام تر چیلنجوں کے باوجود کئی مثبت سرگرمیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔‘ 
’سعودی قیادت مقررہ اور واضح اہداف کے لیے کوشش کو ترجیح دیتی ہے۔ اس کا عکس متعدد منصوبوں میں نظر آرہا ہے۔‘ 

شیئر: