Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل کے بقیہ میچز پر پی سی بی اور پنجاب حکومت کے درمیان تنازع کیا ہے؟

معاملے کو حل کرنے کے لیے لاہور میں پی ایس ایل فرنچائزز اور پی سی بی کے درمیان میٹنگ ہوئی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے بقیہ میچ لاہور اور راولپنڈی میں ہوں گے یا نہیں، اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور پنجاب کی نگران حکومت کے درمیان اخراجات کے معاملے پر تاحال تصفیہ نہیں ہو سکا ہے۔
جمعے کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں نگراں حکومت اور پی سی بی انتظامیہ کے درمیان کئی گھنٹے تک مذاکرات ہوتے رہے جو بے نتیجہ ختم ہوئے۔
شام کے قریب پنجاب حکومت کے دو وزرا اور دیگر افسران پی سی بی آفس سے نکلے تو میڈیا کو صرف اتنا بتایا گیا کہ ’نگراں وزیراعلیٰ سے مزید مشاورت درکار ہے۔‘
انہوں اس سے زیادہ تفصیل نہیں بتائی۔

پی ایس ایل پر تنازع ہے کیا؟

پی ایس ایل کے پہلے 12 میچز ملتان اور کراچی میں شیڈول تھے جبکہ 26 فروری سے اگلے میچ لاہور اور راولپنڈی میں ہونا تھے۔
پی سی بی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اردو نیوز کو بتایا کہ معاملہ نگراں حکومت کی جانب سے خراب کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا ’پچھلے پانچ سال سے سکیورٹی اور ٹیموں کی آمدورفت کے اخراجات صوبائی حکومت اٹھا رہی ہے۔ پی سی بی ہر سال پانچ کروڑ روپے سکیورٹی کو کھانے کی مد میں دیتا رہا ہے۔‘
اعلیٰ عہدیدار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اس برس بھی جب پی ایس ایل کے لیے پنجاب حکومت سے بات چیت کا آغاز ہوا تو اس وقت پرویز الہٰی کی حکومت تھی جس میں پرانے اصول پر معاملات طے ہوئے۔ اس اجلاس کے  منٹس آف میٹنگ بھی موجود ہیں۔‘
اردو نیوز کو دستیاب سرکاری معلومات کے مطابق راولپنڈی اور لاہور میں ہونے والے پنجاب حکومت کے اخراجات کا تخمینہ 90 کروڑ روپے لگایا گیا تھا جو کہ گزشتہ برس سے 20 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔
پی سی بی حکام نے معاملے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’نگراں حکومت نے اچانک تمام فنڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے درمیان فون پر ون آن ون بات چیت بھی ہوئی جس پر حکومت نے آدھے فنڈز جاری کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا تاہم پی سی بی کا موقف کہ ہے فرنچائز یہ بوجھ برداشت نہیں کر سکتی ہیں۔‘
دیگر سرکاری دستاویزات کے مطابق سندھ حکومت کو کراچی میں میچز کے والے سے تین کروڑ روپے ادا کیے گئے باقی اخراجات سندھ حکومت نے برداشت کیے ہیں۔
معاملے کو حل کرنے کے لیے جمعے کو لاہور میں پی ایس ایل فرنچائزز اور پی سی بی کے درمیان میٹنگ ہوئی جبکہ دوسری میٹنگ پنجاب حکومت کے ساتھ ہوئی۔

جمعے کو لاہور میں پی سی بی کی میٹنگ پنجاب حکومت کے ساتھ ہوئی (فائل فوٹو: اےا یف پی)

پنجاب کی نگراں حکومت سے ہونے والے مذاکرات سے واقف ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’آج کے اجلاس میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور حکومتی نمائندوں کے درمیان تلخی بھی دیکھنے کو ملی۔ پی سی بی کا موقف ہے کہ سکیورٹی کے اخراجات برداشت نہیں کیے جا سکتے۔ جبکہ وزرا نے مزید مشاورت کے لیے کے لیے وقت مانگا اور میٹنگ برخواست ہوئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’حکومتی نمائندوں کو پنجاب حکومت کو ٹیکس کی مد میں ملنے والے والی آمدن کے اعدادوشمار بھی دیے گئے۔‘
اردو نیوز نے اس حوالے چئیرمین پی سی بی نجم سیٹھی سے رابطہ کیا تاہم انہوں نے اس موضوع پر بات کرنے سے گریز کیا۔ البتہ انہوں نے اوپر دی گئی تمام معلومات سے بھی انکار نہیں کیا ہے۔
پی سی بی کے اعلیٰ حکام کے مطابق پنجاب حکومت کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ اگر معاملہ حل نہ کیا گیا تو بقیہ میچز کراچی منتقل کرنے پر بھی غور ہو سکتا ہے۔
پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔

شیئر: