Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنا ہی ہیلی کاپٹر تباہ کرنے والے انڈین افسر کو برطرف کرنے کی سفارش

گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری واقعے کے وقت سری نگر ائیر بیس کے چیف آپریشنز آفیسر تھے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں فوجی عدالت نے ’فرینڈلی فائر‘ میں سری نگر کے قریب فروری 2019 میں ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر مار گرانے پر فضائیہ کے ایک گروپ کیپٹن کو نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کردی ہے۔
خیال رہے 27 فروری 2019 کو پاکستان نے کشمیر کی حدود میں دو انڈین طیارے مار گرائے تھے اور اسی روز ایک انڈین ہیلی کاپٹر بھی انڈین ایئرفورس کی جانب سے ’فرینڈلی فائر‘ میں تباہ کر دیا گیا تھا۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق انہیں معاملے سے آگاہ افسران نے بتایا کہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کے واقعے پر انڈیا کی ایک فوجی عدالت نے گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری کو نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی ہے۔
گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری واقعے کے وقت سری نگر ائیر بیس کے چیف آپریشنز آفیسر تھے۔
تاہم گروپ کیپٹن کو برخاست کرنے کی سفارش کی توثیق اب تک انڈین ائیرفورس کے چیف ایئر چیف مارشل وی آر چوہدری نے نہیں کی ہے۔
معاملے سے آگاہ ایک افسر نے انڈین اخبار کو بتایا کہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کے تباہ ہونے کے واقعے سے متعلق کیسز پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹس میں بھی زیر سماعت ہیں اور انڈین ائیر چیف کی جانب سے گروپ کیپٹن کی برخاستگی کی توثیق کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ عدالتوں کے فیصلے آنے کے بعد متوقع ہے۔
خیال رہے رواں سال مارچ میں ایک عدالت نے یہ فیصلہ جاری کیا تھا کہ فوجی عدالت یعنی ’جنرل کورٹ مارشل‘ کے کسی بھی فیصلے پر تب تک عملدرآمد نہیں ہوسکتا جب تک عدالت یہ کیس نہ نمٹا دے۔

شیئر: