Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی فوج کی حساس دستاویزات لیک کرنے والے آئی ٹی ماہر پر فرد جرم عائد

جیک ٹیکسیرا کو جمعرات کو ایف بی آئی اہلکاروں نے گھر سے حراست میں لیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
قومی سلامتی سے متعلق خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے الزام گرفتار امریکی ایئر نیشنل گارڈ کے اہلکار پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
روئٹرز کے مطابق 21 سالہ جیک ٹیکسیرا جو کہ آئی ٹی کے ماہر ہیں، پر اہم فوجی دستاویزات کو غیرقانونی طور پر کاپی اور ترسیل کرنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
جیک ٹیکسیرا کو جمعرات کو ایف بی آئی اہلکاروں نے گھر سے حراست میں لیا تھا۔
خفیہ دستاویزات لیک ہونے کے بعد امریکہ کے انتہائی خفیہ رازوں کو محفوظ بنانے کی صلاحیت پر سوالات بھی کھڑے ہوئے۔
گرفتاری کے بعد اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کا کہنا تھا کہ بتایا کہ اُن پر خفیہ قومی دفاعی معلومات کو لیک کرنے پر فردِ جُرم عائد کی جائے گی جو جاسوسی ایکٹ کے تحت ایک جُرم ہے۔
 
اگرچہ اس گرفتاری کو اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے تاہم فوج اور محکمہ انصاف کے حکام ان امور کی جانچ کر رہے ہیں کہ آخر یہ کیسے ممکن ہوا کہ چیٹ روم میں شیئر کیے گئے حساس سرکاری راز پوری دنیا تک پہنچے۔
ٹیکسیرا کے ایک مشتبہ شخص کے طور پر سامنے آنے کے بعد یہ سوال بھی اُٹھایا رہا ہے کہ ایک کم درجے کا سروس ممبر کیسے قومی سلامتی کی انتہائی خفیہ دستاویزات کو لیک کرنے کا جرم کر سکتا ہے۔

پینٹاگون نے انتہائی حساس امریکی دستاویزات افشا ہونا قومی سلامتی کے لیے ’انتہائی سنگین‘ خطرہ قرار دیا تھا (فوٹو: اے پی)

پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر کا کہنا ہے کہ ’ہم اپنے اراکین کو بہت کم عمری میں بہت سی ذمہ داریاں سونپ دیتے ہیں۔‘
ایک دفاعی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ٹیکسیرا ایک سائبر ٹرانسپورٹ سسٹمز خاص طور پر آئی ٹی کے ماہر ہیں جو فوجی مواصلات کے نیٹ ورکس  کے ذمہ دار ہیں۔ اپنی اس پوزیشن میں انہیں اعلیٰ سطح کی سکیورٹی کلیئرنس حاصل تھی کیونکہ انہیں نیٹ ورکس کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔‘
گرفتاری کے چند گھنٹے بعد ایوان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین مائیک ٹرنر نے ایک بیان جاری کیا جس میں ’اس بات کا جائزہ لینے کا عہد کیا گیا کہ ایسا کیوں ہوا، ہفتوں تک اس (معاملے) کی طرف کسی کا دھیان کیوں نہیں گیا اور مستقبل میں لیکس کو کیسے روکا جائے۔‘
ٹیکسیرا کو جمعے کو میساچوسٹس کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جبکہ ان کو فوجی عدالت میں بھی پیش کیا جائے گا۔
محکمہ دفاع پینٹاگون نے انتہائی حساس امریکی دستاویزات افشا ہونا قومی سلامتی کے لیے ’انتہائی سنگین‘ خطرہ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو پینٹاگون نے کہا کہ محکمہ انصاف دستاویزات لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
لیک ہونے والی دستاویزات میں یوکرین کی جنگ سے متعلق خفیہ معلومات کے علاوہ امریکی اتحادیوں کے متعلق حساس تجزیے بھی شامل ہیں جنہیں اب امریکی حکام یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یوکرین جنگ سے متعلق درجنوں دستاویزات کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ دستاویزات کے افشا ہونے کے پیچھے ممکنہ طور پر روس یا اس کے حامی عناصر کا ہاتھ ہے۔

شیئر: