Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب خلیجی ممالک جا سکتے ہیں؟

فائنل ایگزٹ کی کوئی فیس نہیں تاہم اس کےلیے شرائط بھی ہیں (فوٹو ٹوئٹر: جوازات)
سعودی عرب کے اقامہ قوانین کے تحت مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو چھٹی جانے یا مملکت سے مستقل طور پرجانے کےلیے ایگزٹ ری انٹری یا فائنل ایگزٹ  جسے عربی میں خروج وعودہ اور خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہے۔ 
خروج وعودہ کےلیے ماہانہ فیس 100 ریال ادا کرنا ضروری ہے جب کہ فائنل ایگزٹ کی کوئی فیس نہیں ہوتی تاہم اس کےلیے شرائط بھی ہیں۔  
 ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا’چھٹی کے دوران پاسپورٹ ایکسپائر ہوگیا اب نقل معلومات کیسے کرائی جائے‘؟۔ 
اس حوالے سے جوازات کی جانب سے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ کارکن کے اسپانسراپنے ابشریا مقیم پلیٹ فارم کے ذریعے کارکن کے نئے پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کرسکتے ہیں۔ 
پاسپورٹ کواپ ڈیٹ کرنے کوعربی میں ’نقل معلومات ‘ کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے نئے پاسپورٹ کے بارے میں معلومات کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرنا۔ 
جوازات کے ابشرپلیٹ فارم پرنقل معلومات کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ بعض اوقات ابشر کےخودکارسسٹم کے ذریعے  پاسپورٹ کو اپ ڈیٹ کرنے میں دشواری ہونے کی صورت میں ابشر پرہی موجود ’تواصل‘ سروس کے ذریعے پاسپورٹ کی معلومات اپ ڈیٹ کی جاسکتی ہیں۔ 
نئے پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کرنے کے لیے پرانے اورنئے پاسپورٹ کواسکین کرکے کارکن کے اقامے کے ساتھ اسے تواصل سروس پراپ لوڈ کی جائے۔ 
تواصل سروس پراپ لوڈ کیے جانے کے ایک سے تین دن کے اندر جوازات کے اہلکارنئے پاسپورٹ کا اندراج سسٹم میں کردیتے ہیں۔ 

خروج وعودہ کی خلاف ورزی  پر  3 برس کےلیے بلیک لسٹ کیاجاتاہے( فوٹو: ٹوئٹر جوازات)

 خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا’خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد دوسرے خلیجی ممالک میں جاسکتے ہیں؟‘۔ 
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو سعودی عرب میں 3 برس کےلیے بلیک لسٹ کیاجاتاہے‘۔ 
ایسے افراد جنہیں بلیک لسٹ کیاگیا ہووہ ممنوعہ مدت کے بعد جب چاہیں مملکت آسکتے ہیں۔ یہ پابندی صرف سعودی عرب کےلیے ہی ہے۔ 
واضح رہے ماضی میں ایسی پابندی خلیجی ممالک کی جانب سے عائد کیے جانے کی تجویز تھی تاہم اس پرمکمل طورپرعمل درآمد نہیں ہوا۔ 
تاہم ایسے افراد جن کے خلاف مشترکہ طورپرسعودی عرب اورخلیجی ممالک میں داخلے پرپابندی عائد کی جاتی ہے وہ انتہائی محدود کیسز ہوتے ہیں جو ہرایک پرلاگو نہیں ہوتے یہ صرف استثنائی حالات میں ہی ہوتا ہے۔ 

شیئر: