Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان میں فوجی تنصیب پر قبضے کے لیے لڑائی جاری

ملک میں مسلح تصادم سے اب تک 1800 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
خرطوم میں ایک فوجی تنصیب پر قبضے کے لیے سوڈانی فوجیوں اور نیم فوجی دستے کے درمیان جمعرات کو ہونے والی لڑائی کے باعث وہاں موجود تیل اور گیس کے ڈپو میں آگ بھڑک اٹھی۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق تازہ ترین لڑائی طاقتور نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کی جانب سے اس اعلان  کے ایک دن بعد ہوئی جب کہا گیا کہ ہم نے اسلحہ ڈپو کمپلیکس کا 'مکمل کنٹرول' حاصل کر لیا ہے۔
جنوبی خرطوم سے عینی شاہدین نے بتایا  ہے کہ انہوں نے ملک کی سب سے اہم فوجی صنعتی کمپلیکس کے ارد گرد ' فائرنگ اور جھڑپوں کی آوازیں' سنی ہیں۔
ریپڈ سپورٹ فورسز  نے دعویٰ کیا ہے کہ  مخالف سپاہی علاقے میں بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان اور گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔
نیم فوجی دستوں نے آن لائن ویڈیوز بھی پوسٹ کی ہیں جن میں مبینہ طور پر اپنے جنگجوؤں کو  جشن مناتے ہوئے دکھایا گیاہے اور پس منظر میں مشین گنوں سمیت ہتھیار اور بڑی مقدار میں گولہ بارود موجود ہے۔
واضح رہے کہ سوڈان وسط اپریل سے ایک مہلک تنازع میں الجھا ہوا ہے جب ملک کی فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان اور ان کے سابق نائب اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے موجودہ کمانڈر محمد ہمدان ڈگلو کے خلاف لڑائی شروع ہوئی۔

اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

آپسی تشدد  ملک بھر میں پھیل چکا ہے خاص طور پر دارفور کے مغربی علاقے میں، جو سوڈان کی آبادی کا ایک چوتھائی ہے اور دو دہائیوں کی تباہ کن جنگ میں پھنسا ہوا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد ہلاک اور 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ الشجرہ آئل اینڈ گیس ڈپو میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات سے آگ بھڑک رہی ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آگ کیسے لگی جب کہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عمارت میں زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی جہاں گزشتہ دو دنوں سے شدید لڑائی جاری ہے۔

آپسی تشدد دارفور کے مغربی علاقے سے ملک بھر میں پھیل چکا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

جمعرات کی صبح بھی اس جگہ سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے تھے اور جنہیں 10 کلومیٹر دور سے دیکھا جا سکتا تھا۔
مزید برآں 15 اپریل سے سوڈان میں جاری مسلح تصادم کے بعد سے اب تک ڈیٹا پروجیکٹ کے مطابق 1800 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق تنازعات سے تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن میں 476,000 ایسے ہیں جنہوں نے پڑوسی ممالک میں پناہ لے لی ہے۔
قبل ازیں سعودی عرب اور امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے علاوہ متعدد  بار جنگ بندی کے اعلان کے باوجود لڑائی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔

شیئر: