Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک ہفتے میں مزید گیارہ ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار، سات ہزار سے زائد بے دخل

پکڑے گئے 6 ہزار303 اقامہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے ( فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 11 ہزار610 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ یکم سے سات جون 2023 تک مملکت بھر میں 6 ہزار303  افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار136 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار171  تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘ 
رپورٹ کے مطابق ’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 619 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 43 فیصد یمنی، 54 فیصد ایتھوپین اور تین فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 119 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 19 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’29 ہزار399 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے24 ہزار630 مرد اور5 ہزار27 خواتین ہیں۔‘ 
23 ہزار381 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 13 ہزار3 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 7 ہزار445 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔

شیئر: