Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خدیجہ شاہ کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ملتوی

خدیجہ شاہ کے وکیل نے کہا کہ اُن کی موکلہ کو شناخت پریڈ سے پہلے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا(فوٹو: سوشل میڈیا)
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں کورکمانڈر ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزامات میں گرفتار خدیجہ شاہ کی درخواستِ ضمانت پر سماعت 19 جون تک ملتوی ہو گئی ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے درخواست پر سماعت کی۔
مزید پڑھیں
خدیجہ شاہ کے وکیل سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ ’دورانِ حراست خدیجہ شاہ کو فیملی سے ملنے دیا نہ وکیل سے۔ اُنہیں شناخت پریڈ سے پہلے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا۔‘
عدالت نے استفسار کیا کہ ’غیر قانونی حراست کیسے تھی؟‘ عدالت نے خدیجہ شاہ کو شناخت پریڈ کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر بھجوایا تھا۔‘
خدیجہ شاہ کے وکیل نے موقف اپنایا کہ شناخت پریڈ سے پہلے غیر قانونی طور پر رکھا گیا۔ میڈیا پر خبریں چلتی رہیں جس سے اُن کی شناخت عیاں ہو گئی۔اس وجہ سے شناخت پریڈ غیر موثر ہو گئی۔‘
وکیل نے استدعا کی کہ ’خدیجہ شاہ ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں۔ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے ضمانت پر رہائی دی جائے۔‘
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ’یہ معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی زیر التواء ہے۔‘
جج اعجاز احمد بٹر نے استفسار کیا کہ ’ملزمہ خدیجہ شاہ  کا موبائل برآمد ہو گیا ہے؟‘
جس پر اُن کے وکیل نے بتایا کہ موبائل پولیس نے برآمد نہیں کیا۔
عدالت نے کہا کہ ’اس کا مطلب ہے  پولیس نے ایک اہم شہادت ضائع کر دی۔‘
اس سے قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ سمیت پی ٹی آئی کی دیگر خواتین کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
خیال رہے نو مئی کو لاہور میں کور کمانڈر کے گھر پر حملے کے بعد خدیجہ شاہ پولیس کو مطلوب تھیں تاہم وہ کئی روز تک روپوش رہیں اور بعدازاں ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

شیئر: