Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا امریکہ سے 30 مسلح ڈرونز خریدے گا، چین کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کی کوشش؟

امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کے بڑھتے ہوئے تسلط کا مقابلہ کرنے کے لیے انڈیا کے ساتھ گہرے دفاعی تعلقات کو ترجیح دی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین وزارت دفاع نے امریکی ساختہ مسلح ایم کیو-9بی سی گارڈین ڈرونز خریدنے کی منظوری دے دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو معاملے سے واقف ذرائع نے بتایا ہے کہ انڈیا امریکی کمپنی جنرل اٹامکز کے بنائے ہوئے تین ارب ڈالر سے زائد مالیت کے 30 ڈرونز خریدے گا۔
انڈین وزارت دفاع نے یہ ڈرونز خریدنے کی ابتدائی کلیئرنس وزیراعظم نریندر مودی کے اگلے ہفتے دورہ امریکہ سے چند روز قبل جمعرات کو دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت دفاع کی اعلٰی باڈی برائے کیپٹل پروکیورمنٹ نے آج اس سودے کی منظوری کے لیے میٹنگ کی۔ اس ڈیل کا اعلان انڈین وزیراعظم کی اگلے ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے دوران متوقع ہے۔
جو بائیڈن نے چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے انڈیا کے ساتھ گہرے دفاعی تعلقات کو ترجیح دی ہے، اور فوجی ٹیکنالوجی پر تعاون کرنے کی پیشکش کی ہے حالانکہ دونوں ممالک میں کوئی باضابطہ سیکورٹی اتحاد نہیں ہے۔
وزارت دفاع کی جانب سے ’یہ قبول کرنا کہ انہیں ان (ڈرونز) کی ضرورت ہے‘، خریداری کے عمل کی جانب پہلا قدم ہے۔ اب اس کی وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ سے منظوری ضروری ہے۔

انڈین نیوی نے نومبر 2020 سے نگرانی کے لیے دو ایم کیو-9بی غیر مسلح ڈرونز لیز پر لیے ہوئے ہیں۔ (فوٹو: جنرل اٹامکز) 

امریکی حکومت نے دو سال سے زائد برس قبل انڈیا کو 30 ڈرونز فروخت کرنے کی منظوری دی تھی لیکن انڈین وزارت دفاع اس فیصلے کو دبائے بیٹھی تھی۔
تاہم جب 21 جون سے شروع ہونے والے وزیراعظم نریندر مودی کے چار روزہ امریکی دورے کی تاریخوں کو حتمی شکل دے دی گئی، تو بائیڈن انتظامیہ نے معاہدے پر پیشرفت دکھانے کے لیے انڈیا پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔
یہ ڈرونز بنیادی طور پر بحر ہند کے علاقے میں انڈین نیوی استعمال کرے گی۔
انڈین نیوی نے نومبر 2020 سے نگرانی کے لیے دو ایم کیو-9بی غیر مسلح ڈرونز لیز پر لیے ہوئے ہیں۔

شیئر: