Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آبدوز ٹائٹن کا حادثہ بھی ٹائی ٹینک جیسا ہے: جمیز کیمرون

سنہ 1912 میں غرقاب ہونے والے سمندری جہاز ’ٹائی ٹینک‘ کی کہانی پر بننے والی فلم کے ہدایتکار جیمز کیمرون نے بحیرہ اوقیانوس میں حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز ’ٹائٹن‘ میں سوار پانچ افراد کی موت پر دُکھ کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں جیمز کیمرون نے بتایا کہ جب انہیں علم ہوا کہ آبدوز لاپتہ ہو گئی ہے اور اس کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے تو انہیں فوری طور پر شک ہوا کہ یہ کوئی ’تباہ کن حادثہ‘ ہے۔
کینیڈین نژاد ہدایتکار نے کہا کہ’جو بھی ہوا، مجھے اُس پر شدید دُکھ ہے۔ آبدوز کی الیکٹرونکس فیل ہو گئیں، اس کے رابطے کا نظام منقطع ہو گیا۔ اس کا ٹریکنگ ٹرانسپونڈر فیل ہو گیا۔ مطلب آبدوز غرق ہو گئی۔
جیمز کیمرون نے کہا کہ ’میں نے جلدی سے اپنے اُن دوستوں سے رابطہ کیا جو کہ آبدوزوں کے حوالے سے معلومات رکھتے ہیں۔ ایک گھنٹے میں مجھے کچھ معلومات مِل گئیں۔ آبدوز سمندر میں 3500 میٹر گہرائی میں تھی اور اسے 3800 میٹر تک گہرائی میں جانا تھا۔
فلم ’ٹائی ٹینک‘ کے ڈائریکٹر نے حادثے پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ جب انہیں سرچ آپریشن کے حوالے سے پتہ چلتا تو ’میں نے فوراً کہا کہ ایک ہی وقت پر رابطہ اور آبدوز کی سمت کا تعین نہ ہونا اس طرف اشارہ ہے کہ آبدوز کسی خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی ہے اور جو پہلی چیز میرے دماغ میں آئی وہ یہ تھی کہ آبدوز پھٹ گئی ہو گی۔
خیال رہے جیمز کیمرون زیرِسمندر ’ٹائی ٹینک‘ کا ملبہ دیکھنے 33 مرتبہ جا چکے ہیں۔
جمعرات کو امریکی نیوی کے حکام نے سی بی ایس نیوز کو بتایا تھا کہ جب ٹائٹن کا سطح سے رابطہ منقطع ہوا تو نیوی کو ایسی آواز سنائی دی جو کہ دھماکے سے مطابقت رکھتی تھی۔
جمیز کیمرون کا کہنا ہے کہ پچھلا ہفتہ ’ایک طویل اور ڈراؤنے خواب جیسا محسوس ہوا جہاں لوگ اِدھر اُدھر بھاگ رہے ہیں اور دھماکے کی آوازوں اور آکسیجن کے بارے میں بات کر رہے تھے۔‘

جیمز کیمرون اوشن گیٹ کے بارے میں تحفظات کا اظہار کرنے والے پہلے شخص نہیں ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

جیمز کیمرون کے مطابق ٹائٹن اور اس میں سوار افراد گمشدگی ایک ’بڑا دکھ‘ ہے اور ویسا ہی ہے جیسا 1912 میں ٹائی ٹینک کا حادثہ تھا۔
خیال رہے تباہ ہونے والی آبدوز ٹائٹن میں دو پاکستانی شہری بھی سوار تھے۔
آبدوز کے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اب ہمارے پاس (ٹائی ٹینک) کے بعد ایک اور ملبہ ہے اور بدقسمتی سے  یہ حادثہ بھی وارننگز پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے ہوا ہے۔‘
خیال رہے جیمز کیمرون اوشن گیٹ کے بارے میں تحفظات کا اظہار کرنے والے پہلے شخص نہیں ہیں۔
اس سے قبل 2018 میں مرین ٹیکنالوجی سوسائٹی نے اوشن گیٹ کو خط لکھا تھا جس میں انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ اوشن گیٹ کے تجرباتی طریقہ کار سے چھوٹا یا بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔

شیئر: